نیشنل

آر ایس ایس نظریہ آئین کے خلاف: دہلی دھرنے میں ریونت ریڈی کا الزام

دہلی: تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی ملک کے آئین کو منسوخ کرنے کی نیت رکھتی ہے اور آئین کی حفاظت کی ذمہ داری ہر شہری پر عائد ہوتی ہے۔

 

کانگریس پارٹی کی جانب سے ’ووٹ چور–گدی چھوڑ‘ کے عنوان سے دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک عظیم الشان دھرنا منعقد کیا گیا، جس میں اے آئی سی سی صدر ملکارجن کھرگے، سینئر قائدین راہل گاندھی، پرینکا گاندھی سمیت کئی اہم قایدین نے شرکت کی ۔ تلنگانہ سے چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے بھی دھرنے میں شرکت کی۔

 

اس موقع پر ریونت ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب مہاتما گاندھی اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر آئین کی تدوین کر رہے تھے تو دستور ساز اسمبلی میں دلتوں، آدیواسیوں، اقلیتوں اور غریبوں کو حقِ رائے دہی دینے پر بحث ہو رہی تھی۔

 

اس وقت آر ایس ایس کے نظریہ ساز ایم ایس گولوالکر اور ان کے ساتھیوں نے ان طبقات کو ووٹ کا حق نہ دینے کی بات کی تھی۔ مگر گاندھی اور امبیڈکر نے انہیں حقِ رائے دہی دیا، جس کے نتیجے میں وہ بھی ملک میں حکومت سازی کے عمل کا حصہ بنے۔

 

ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ آر ایس ایس اور گولوالکر کے نظریات سے متاثر نریندر مودی اور امیت شاہ نے مرکز میں حکومت بنانے کے بعد اپنے نظریے کو نافذ کرنے کے لیے 400 نشستوں کا مطالبہ کیا۔

 

راہل گاندھی نے واضح طور پر کہا تھا کہ اگر بی جے پی کو 400 سیٹیں مل گئیں تو وہ آئین میں تبدیلی کرے گی اور ریزرویشن ختم کر دے گی۔ اسی تنبیہ کے بعد ملک کی عوام نے بی جے پی کو 240 نشستوں تک محدود کر دیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button