ووٹ چوری کے خلاف دہلی کی سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے راہول گاندھی سمیت اپوزیشن کے کئی قائدین گرفتار

دہلی میں اپوزیشن جماعتوں کے کئی سینئر قایدین کو پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب الیکشن کمیشن اور حکمران بی جے پی کے درمیان مبینہ ’سازباز‘ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی ۔
حراست میں لیے جانے والوں میں کانگریس کے راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا، شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر سنجے راوت، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور شیو سینا (یو بی ٹی) کی پرینکا چترویدی شامل ہیں۔
راہول گاندھی کو دیگر ساتھیوں کے ساتھ پولیس کی بس میں بٹھا کر لے جایا گیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا: "یہ لڑائی سیاسی نہیں… یہ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ یہ ’ون پرسن، ون ووٹ‘ کے اصول کے لیے جدوجہد ہے۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ وہ سچ بول نہیں سکتے، لیکن سچائی پورے ملک کے سامنے ہے۔”
جوائنٹ کمشنر پولیس دیپک پوریہٹ نے گرفتاری کی تصدیق کی لیکن تعداد نہیں بتائی، صرف یہ کہا کہ حراست میں لیے گئے انڈیا بلاک کے قایدین کو قریبی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پولیس دویش کمار مہلا کے مطابق اپوزیشن کو بڑے پیمانے پر احتجاج کی اجازت نہیں تھی، صرف 30 اراکین پارلیمنٹ کو الیکشن کمیشن جا کر شکایت درج کرانے کی اجازت دی گئی تھی، لیکن 200 سے زائد لوگ مارچ کرتے پہنچے۔ انہوں نے بتایا: "ہم نے حالات بگڑنے سے روکنے کے لیے انہیں روکا اور بعد میں حراست میں لے لیا۔ کچھ ارکان نے بیریکیڈز پھلانگنے کی کوشش کی، انہیں بھی گرفتار کیا گیا۔”
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں بڑی تعداد میں رہنما اور کارکن پلے کارڈز لہراتے، نعرے لگاتے اور پولیس بیریکیڈز کو دھکیلتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔