نیشنل

اترپردیش کے بہرائچ میں مورتی کے وسرجن کے دوران لاؤڈ اسپیکرز پر میوزک بجانے کے مسئلے پر فرقہ وارانہ جھڑپیں _ ایک شخص ہلاک اور 6 دیگر زخمی

لکھنو _ 15 اکتوبر ( اردولیکس ڈیسک) اتر پردیش کے بہرائچ میں درگا مورتی کے وسرجن کے دوران لاؤڈ اسپیکرز پر میوزک بجانے کے مسئلے پر فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ بعض علاقوں میں لاٹھیوں اور سلاخوں سے لیس نوجوانوں کو گھومتے ہوئے دیکھا گیا اور کئی دکانیں نذرِ آتش کی گئیں، جس کے بعد پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔

 

عہدیداروں نے بتایا کہ ہوم سیکریٹری سنجیو گپتا اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس  امیتابھ یش نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ مقامی پولیس کی سینئر افسر ورندا شکلا نے بتایا کہ صورتحال کو قابو میں کیا جا رہا ہے اور غیر سماجی عناصر کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔

 

وسرجن جلوس کے دوران لاؤڈ اسپیکرز پر میوزک بجانے کے مسئلے پر جھگڑے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ جب معاملہ طول پکڑا، تو سنگباری اور فائرنگ کی گئی، جس میں 6 افراد زخمی ہوگئے۔ ایک شخص کو گولی لگی اور وہ دورانِ علاج فوت ہوگیا۔ مقتول رام گوپال مشرا، ساکن ریبوا منصور موضع کے خاندان نے آخری رسومات کرنے سے انکار کرتے ہوئے دھرنا دیا۔ پولیس اور انتظامی عہدیداروں کی جانب سے کارروائی کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج ختم کیا۔

بی جے پی رکن اسمبلی سریش در سنگھ نے بتایا کہ مقتول کی 4 ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ ان کے خاندان نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داران بشمول پولیس عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ پولیس نے بتایا کہ ایک شخص سلمان کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے، جس کے مکان سے فائرنگ کی گئی تھی۔

سینئر کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی وڈرا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں چیف منسٹر سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں کارروائی کریں۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے بہرائچ میں تشدد کی خبر اور انتظامیہ کی بے عملی افسوسناک اور بدقسمتی ہے۔ میں ریاستی انتظامیہ سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ فوری کارروائی کرے، عوام کو اعتماد میں لے، اور تشدد روکنے کے اقدامات کرے۔ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button