نیشنل

ملعون نرسنگھانند پر موت کا خوف طاری _ گستاخی کے بعد جاری کیا پہلا ویڈیو

اترپردیش کے غازی آباد میں واقع ڈاسنا مندر کا مہنت ملعون یتی نرسنگھانند نے الہ آباد ہائی کورٹ میں اس کے خلاف درخواست دائر کرنے کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے اتر پردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی ہے کہ اسے  نظر بندی سے آزاد کیا جائے تاکہ وہ عدالت میں اپنا موقف پیش کرسکے ۔ ملعون نرسنگھانند  نے یوگی آدتیہ کو "پوری انسانیت کا محافظ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی زندگی ختم ہونے سے پہلے عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کرنا چاہتا ہے ۔ اس  کا کہنا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کو یہ سمجھانا چاہتا ہے کہ وہ جس نظریے کے تحت بات کرتا ہے، اس کی اصل وجوہات کیا ہیں۔

 

ملعون یتی نرسمہانند نے دعویٰ کیا کہ اگر اسے  نظر بندی سے رہائی دی گئی، تو وہ انصاف کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھے گا ۔   اگر وہ  اپنا مقدمہ پیش کرنے میں ناکام رہا، تو اس  کی زندگی خطرے میں ہو سکتی ہے کیونکہ ” تربیت یافتہ قاتل” اس پر حملہ کرسکتے ہیں۔ اس  نے چیف منسٹر سے اپیل کی ہے کہ وہ انصاف فراہم کریں اور انہیں اپنا موقف عدالت میں پیش کرنے کا موقع دیں۔

 

 

29 ستمبر کو غازی آباد کے ہندی بھون میں منعقد ایک پروگرام کے دوران یتی نرسمہانند نے متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے بعد اس کے خلاف پولیس نے کئی مقامات پر مقدمہ درج کر لیا تھا۔ 4 اکتوبر کو ڈاسنا میں احتجاج کے دوران اسے  پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔ لیکن  پولیس حکام اس کی حراست کی اطلاع دینے سے انکار کر رہے ہیں۔

 

ملعون نے اپنے ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ وہ عدالت کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ بعض خاص مذہبی گروہوں کو مجرم کیوں سمجھتا ہے اور اس بات کا ثبوت فراہم کرنے کے لیے اسے  اپنے بیرون ملک میں مقیم ساتھیوں کی مدد درکار ہے، وہ امریکہ، کینیڈا، یورپ، لندن، جرمنی، اور فرانس سے اپنے دوستوں کو بھارت بلانا چاہتا ہے تاکہ وہ عدالت میں پیش ہوکر ثبوت فراہم کرسکے ۔ ملعون یتی نرسنگھانند نے  ویڈیو پیغام  میں اپنی جان کو خطرہ قرار دیا ہے،

متعلقہ خبریں

Back to top button