نیشنل

عتیق احمد قتل واقعہ میں پولیس کی کوئی غلطی نہیں۔ حکومت اترپردیش کا سپریم کورٹ میں بیان

نئی دہلی: اتر پردیش حکومت نے جمعہ کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ گینگسٹر سے سیاستداں بنے عتیق احمد کے قتل میں پولیس کی کوئی غلطی نہیں ہے۔ عتیق احمد اور اشرف احمد کو پولیس حراست میں ہونے کے باوجود پریاگ راج کے ایک اسپتال کے باہر گولی مار دی گئی تھی۔

 

حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ایسے 7 انکاونٹرس کی تحقیقات کی گئی ہیں جنہیں فرضی قرار دیا گیا، پولیس کی جانب سے کوئی قصور نہیں پایا گیا، عتیق احمد کا کیس بھی ان میں سے ایک ہے۔ ان میں جولائی 2020 میں مارے جانے والے عتیق احمد، اشرف احمد، اسد اور گینگسٹر وکاس دوبے کی موت سے متعلق کیسز شامل ہیں۔

 

حکومت نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ اس نے عتیق احمد کے قتل کی تحقیقات میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور کہا کہ پولیس پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔عتیق احمد کے معاملہ میں داخل کی درخواست پرسماعت کے دوران عدالت کو اترپردیش حکومت نے یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button