ڈیجیٹل گرفتاریوں کے نام پر آنے والے فون کالس پر یقین نہ کریں۔ کمشنر پولیس حیدرآباد

حیدرآباد ۔ حیدرآباد کے نئے پولیس کمشنر پولیس کی حیثیت سے وی سی سجنار نے آج کمانڈ کنٹرول سنٹر میں اپنے عہدہ کی ذمہ داری سنبھال لی۔ چارج سنبھالنے کے بعد انھوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیدرآباد میں امن و امان کے تحفظ کے لیے کوشاں رہیں گے
اور شہر میں منشیات پر سخت پابندی عائد کی جائے گی۔ سجنار نے کہا’’حیدرآباد ملک کے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں سے ایک ہے۔ اس وقت ہمارا سب سے بڑا مسئلہ منشیات ہیں ہم اسے آہنی پنجہ سے کچل دیں گے۔ منشیات کی فراہمی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ہم دوسری ریاستوں کی پولیس کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعہ یہ کام کریں گے ضرورت ہو تو اضافی دستوں کو بھی تعینات کر کے کاروائی کی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ شہر میں سائبر جرائم روکنے کے لیے بھی متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ سائبر دھوکہ باز اکثر بزرگ شہریوں کو ہدف بنا کر لوٹتے ہیں۔ سائبر جرائم کے حوالے سے شعور اور چوکسی نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو نقصاناات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہریوں میں اس تعلق سے شعور بیداری ناگزیر ہے، نئے کمشنر پولیس نے شہریوں سے خواہش کی ہے کہ وہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے بہانے آنے والے فون کالس سے محتاط رہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں جرائم پر قابو پانے کیلئے کئی
منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ آن لائن بیٹنگ نوجوان نسل کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ انھوں نے وی آئی پیز سے اپیل کی کہ وہ آن لائن بیٹنگ ایپس کی تشہیر نہ کریں اور عوام کو مشورہ دیا کہ وہ ڈیجیٹل گرفتاریوں کے نام پر آنے والے فون کالس پر یقین نہ کریں۔ اسی طرح امراض کے علاج لیے ادویات کے بہانے ہونے والے دھوکہ دہی کے واقعات میں بھی اضافہ ہورہاہے۔ آن لائن دھوکہ دینے والوں پر خصوصی نگرانی رکھی جائے گی۔
ملاوٹ شدہ اشیائے خوردو نوش کی روک تھام پر خصوصی توجہ دی جائے گی ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کی جائے گی۔ مارکیٹ انٹیلی جنس کا نظام قائم کر کے اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ سجنار نے ٹریفک کے مسئلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ٹریفک کا مسئلہ سنگین ہو گیا ہے۔ ہر سال لاکھوں نئی گاڑیاں رجسٹر ہو رہی ہیں۔ جی ایس ٹی میں کمی کے بعد گاڑیوں کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
کمشنر پولیس نے کہا کہ شراب پی کر گاڑی چلانے والوں کو قطعی بخشا نہیں جائے گا انھیں روڈ ٹیررسٹ سمجھا جائے گا۔ خواتین اور بچوں کے خلاف ہراسانی کے معاملات میں سخت کاروائی کی جائے گی۔