نیشنل

"ہندو کوڈ بل "کے خلاف ڈاکٹرامبیڈکرکا استعفیٰ ریکارڈ سےغائب

نئی دہلی: ہندوستان کے پہلے وزیر قانون ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے 1951 میں ہندو کوڈ بل پر اختلافات کی وجہ سے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ استعفیٰ بھی 11 اکتوبر 1951 کو قبول کر لیا گیا لیکن اب وہ استعفیٰ ریکارڈ سے غائب ہے۔ وزیراعظم کے آفس سے لے کر صدر سیکرٹریٹ تک اس معاملہ میں اپنے ہاتھ اٹھا لئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پرشانت نامی شخص نے معلومات کے حق قانون 2005 کے تحت اس وقت کے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد کی طرف سے قبول کیے گئے ڈاکٹر امبیڈکر کے استعفیٰ کی مصدقہ کاپی مانگی تھی۔ اپنی درخواست میں پرشانت نے یہ بھی جانکاری مانگی تھی کہ ڈاکٹر امبیڈکر نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ کیوں دیا تھا۔ پرشانت کی آر ٹی آئی درخواست کا سفر وزیر اعظم کے دفتر سے شروع ہوا۔ پی ایم او نے یہ درکواست کابینہ سکریٹریٹ کو بھیجی اور درخواست گزار کو بتایا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کا استعفیٰ 11 اکتوبر 1951 کو قبول کیا گیا تھا۔ کابینہ سکریٹریٹ کے چیف پبلک انفارمیشن آفیسر (سی پی آئی او) تاریخ کے علاوہ دیگر معلومات فراہم کرنے سے قاصر پائے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اس دفتر کے پاس کوئی اور معلومات دستیاب نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button