بہار میں برقع پہن کر ووٹ ڈالنے کیلئے آنے والی خواتین کی شناخت ہوگی یا نہیں؟ الیکشن کمیشن کا بیان

نئی دہلی: بہار اسمبلی انتخابات کی تواریخ کا اعلان ہو چکا ہے۔ ریاست میں دو مراحل میں انتخابات منعقد ہوں گے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 6 نومبر اور دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 11 نومبر کو ہوگی جبکہ نتائج 14 نومبر کو سامنے آئیں گے۔چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہا ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات کے دوران برقع یا پردہ کرنے والی خواتین ووٹرس کی شناخت کے لیے پولنگ بوتھ پر آنگن واڑی کارکنان موجود ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو طے شدہ ہدایات کے مطابق شناخت کی تصدیق کی جائے گی۔گیانیش کمار سے سوال کیا گیا کہ برقع یا گھونگھٹ میں آنے والی خواتین ووٹرس کی شناخت کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟ جس پر انہوں نے کہا “جہاں تک برقع پوش یا پردہ نشین خواتین کی بات ہے ان کی شناخت کے لیے ہماری آنگن واڑی سیویکائیں (کارکنان) موجود رہیں گی۔ ضرورت پڑنے پر جانچ کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات ہیں کہ پولنگ بوتھ پر کس طرح شناخت کی تصدیق ہوگی اور ان ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔”اس سے قبل بہار بی جے پی صدر دلیپ جیسوال نے گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا تھا کہ انتخابات ایک یا دو مراحل میں کرائے جائیں اور پولنگ اسٹیشنز پر برقع پہن کر آنے والی خواتین کے چہروں کا موازنہ ان کے ووٹر آئی ڈی کارڈ سے کیا جائے۔دلیپ جیسوال نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کی سربراہی میں بہار کے دورے پر گئی
الیکشن کمیشن کی ٹیم سے ملاقات کے بعد کہا تھا“ہم نے کمیشن سے گزارش کی ہے کہ انتخابات کو ایک یا دو مراحل میں مکمل کیا جائے۔ انتخابی عمل کو غیر ضروری طور پر طوالت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ ووٹنگ کے لیے آنے والے ووٹرس خاص طور پر برقع پوش خواتین کی شناخت ان کے چہرے کو شناختی کارڈ سے ملا کر کی جائے تاکہ صرف اصلی ووٹر ہی اپنا ووٹ ڈال سکیں۔”
واضح رہے کہ پہلے مرحلے میں 121 نشستوں پر، جبکہ دوسرے مرحلے میں 122 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔