ٹرمپ کے ٹیرف غیرقانونی قرار – امریکی عدالت کا تاریخی فیصلہ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ٹریڈ ٹیرف کے معاملے میں بڑا دھچکا لگا ہے۔ امریکی فیڈرل اپیلز کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے زیادہ تر ٹیرف (US Tariffs) غیرقانونی ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ ٹرمپ نے اپنے معاشی اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ضرورت سے زیادہ ٹیرف بڑھا دیے۔ یہ فیصلہ 7-4 کی اکثریت سے سنایا گیا۔
اپیلز کورٹ نے کہا کہ بھاری ٹیرف سے کئی ممالک متاثر ہوئے ہیں۔ تاہم عدالت نے یہ بھی اجازت دی ہے کہ موجودہ ٹیرف اکتوبر کے وسط تک نافذ رہیں گے، تاکہ اس فیصلے کو امریکی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا سکے۔ اب ٹرمپ اس معاملے پر سپریم کورٹ میں قانونی جنگ لڑیں گے۔
فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹرمپ نے عدالت پر سخت تنقید کی اور اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ” پر کہا کہ تمام ممالک پر عائد کیے گئے ٹیرف اب بھی نافذ ہیں۔ اپیلز کورٹ کے جانبدارانہ فیصلے نے کہا ہے کہ ان کو ہٹایا جائے، لیکن آخرکار امریکہ ہی جیتے گا۔ اگر یہ ٹیرف ختم ہوئے تو یہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ ہوگا۔
امریکہ کو مزید مضبوط ہونا چاہیے لیکن یہ فیصلہ ہمیں کمزور کرے گا۔ تجارتی خسارہ ختم کرنے اور غیرملکی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹیرف سب سے مؤثر ہتھیار ہیں۔ چاہے دوست ممالک ہوں یا دشمن، اگر وہ ہمارے کسانوں اور صنعتکاروں کو دبانے کی کوشش کریں تو امریکہ کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں اپنی کمپنیوں اور امریکی پیداوار کی حفاظت کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔ کئی دہائیوں سے ہمارے سیاسی قائد ٹریڈ ٹیرف کو ہمارے خلاف استعمال کرتے رہے ہیں، لیکن میں سپریم کورٹ کی مدد سے انہیں امریکہ کے مفاد میں استعمال کروں گا اور ملک کو مزید طاقتور، امیر اور بااثر بناؤں گا۔