نیشنل

ڈائلاسیس کے دوران کرنٹ چلے جانے سے نوجوان کی موت – سرفراز کی ماں بار بار چیختی چلاتی رہی: "میرا بیٹا تڑپ رہا ہے، جنریٹر چلا دو، ڈائلاسِیس دوبارہ شروع کرو!” مگر کسی نے نہیں سنا۔

اترپردیش کے سرکاری ہاسپٹل میں کرنٹ بند ہونے سے نوجوان کی موت، ماں کی شکایت پر بھی جنریٹر نہ چل سکا

 

اترپردیش کے ضلع بجنور کے ایک سرکاری ہاسپٹل میں ڈائلاسِیس کے دوران اچانک کرنٹ چلے جانے کی وجہ سے 26 سالہ سرفراز کی موت واقع ہو گئی۔ یہ افسوسناک واقعہ ہاسپٹل کے جنریٹر میں ڈیزل نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔

 

متوفی کی والدہ سلمیٰ نے الزام لگایا کہ جب سرفراز کا ڈائلیسِس (گردے کی صفائی) جاری تھا، عین اسی وقت کرنٹ چلا گیا ، جس کے نتیجے میں مشین بند ہو گئی۔ اس وقت سرفراز کا آدھا خون مشین میں ہی موجود تھا، اور ڈیزل نہ ہونے کی وجہ سے جنریٹر کو بھی نہیں چلایا جا سکا۔ سرفراز کی ماں بار بار چیختی چلاتی رہی: "میرا بیٹا تڑپ رہا ہے، جنریٹر چلا دو، ڈائلیسِس دوبارہ شروع کرو!” مگر کسی نے نہیں سنا۔

 

حادثہ کے وقت ہاسپٹل کا معائنہ ضلع کی چیف ڈیولپمنٹ آفیسر پُورن بورا کر رہی تھیں۔ اس معاملہ کی ضلع مجسٹریٹ  نے جانچ کا حکم دے دیا ہے۔ سرفراز کی والدہ نے ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر برجیش پاتک  سے سخت کارروائی کی اپیل کی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button