اسپشل اسٹوری

ایک سعودی گھر جس کے دروازے مہمانوں کے لیے 24 گھنٹے کھلے رہتے ہیں

ریاض ۔ کے این واصف

ہندوستان کے ایک شاعر نے کہا تھا

“اللہ مرے گھر کی برکت نہ چلی جائے

دو دن سے مرے گھر میں مہمان نہیں ہے

شاعر کی اس بات کتنی حقیقت ہے اس کا ہمیں علم نہیں مگر سعودی عرب میں ایک خاتون نے اس شعر کے مفہوم کو حقیقت کا روپ دیا ہے۔  سعودی عرب میں قصیم ریجن کے علاقے بریدہ کے ’الخضرا‘ا محلے میں ایک گھر ایسا ہے جس کے دروازے مہمانوں کے لیے 24 گھنٹے کھلے رہتے ہیں، اس کی مالکن ایک معمر سعودی خاتون “ام صالح” ہے۔

 

 

الاخباریہ چینل کے مطابق ام صالح نے بتایا کہ ’برسہا برس سے اپنی بستی ’الخضرا‘ میں سکونت پذیر ہوں۔ بچپن سے اب تک کوئی دن مہمان کے بغیر نہیں گزرا۔‘’اب میری عمر 60 برس سے زیادہ ہو چکی ہے مگر کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب کسی مہمان نے گھر کے دروازے پر دستک نہ دی ہو۔‘ام صالح بتاتی ہیں کہ ’اہل خانہ ہرروز صلاح و مشورہ کر کے پکوانوں کے بارے میں طے کرتے ہیں۔‘

 

 

’فیملی کا کوئی ممبر ’جریش‘ کوئی ’قرصان‘ اور کوئی ’لقیمات‘ ڈش کا بندوبست کرتا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’آج دور تبدیل ہو چکا ہے۔ ایسا لگتا ہے ہر انسان اپنی ذات میں مگن ہے اور اسے اپنے پڑوسی کی کوئی فکر ہی نہیں۔‘ ام صالح نے اپنے محلے کو اپنا فخر قرار دیا اور کہا کہ ’’الخضرا‘ کی اپنی شان ہے جو بھی یہاں ایک مرتبہ آتا ہے وہ یہاں کا پانی پینے دوبارہ ضرور آتا ہے۔‘

 

 

یاد رہے کہ اہل مصربھی فخریہ کہتے ہیں جو شخص بھی ایک مرتبہ دریائے نیل کا پانی پی لے وہ یہاں کے دریا کا پانی پینے دوبارہ ضرور آتا ہے۔ ام صالح نے مزید کہا کہ ’انہوں نے 35 برس سے اپنے مہمان خانے کا دروازہ بند نہیں کیا۔ صبح کے ناشتے سے عشائیے تک مہمانوں کا استقبال کرتی ہوں۔‘

متعلقہ خبریں

Back to top button