سیل فون کا کثرت سے استعمال اور ویڈیو گیمس۔ بچوں کا دماغ متاثر ہونے کا خطرہ۔ ماہرین کا والدین کو مشورہ

نئی دہلی: موجودہ وقت میں بچے اسمارٹ فونس کے اس قدر عادی ہوچکے ہیں کہ کھانے سے لے کر سونے تک یہ شیرخوار بچوں کے بھی ہاتھوں میں نظر آرہا ہے۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ آج کی نسل اسمارٹ فونس کی لت کا شکار ہوچکی ہے یہ فون ان کا اوڑھنا بچھونا ہوگیا ہے۔
آج کل بچے کھیل کے میدان کی بجائے اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ پر زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔ وہ ویڈیو گیمز کھیلنے اورفون دیکھنے کے اس حد تک عادی ہو چکے ہیں کہ انہیں دن بھر کمرے میں بیٹھ کر گیم کھیلنا پسند ہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر ان کے دماغ پر پڑتا ہےجس کی وجہہ سے ذہنی صحت متاثرہو رہی ہے۔ ویڈیو گیمز کی وجہ سے وہ خاندان اور معاشرے سے بالکل کٹ رہے ہیں۔اکثر والدین اپنے بچوں کی اس عادت سے پریشان ہیں اور لاکھ کوششوں کے باوجود وہ بچوں کی اس عادت کو تبدیل نہیں کر پا رہے ہیں۔
مسلسل فون کے استعمال کی وجہ سے بچوں کو سر درد، بے چینی اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔ اسی کی وجہ سے ان کا پڑھائی میں بھی دل نہیں لگتا کیونکہ ان کے ذہن پر ویڈیو گیمز حاوی رہتے ہیں ۔ گیجٹس کا استعمال یا مسلسل ویڈیو گیمز کھیلنے سے بچوں کے ذہن پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے جس کی وجہ سے سر میں درد اور بھاری پن رہتا ہے وہ والدین، گھر والوں یا دوستوں سے بات کرتے ہوئے چڑچڑا محسوس کرنے لگتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس کی وجہ سے ان بچوں کا دماغ ویڈیو گیمز کے علاوہ کسی اور چیز پر مرکوز نہیں رہتا۔ بچوں کو ویڈیو گیمز کی لت سے نجات دلانے کے لئے والدین کو کچھ بنیادی اقدام لینے ہوں گے جیسےان کے اسکرین ٹائم کو کم کرنے کی کوشش کریں۔والدین ان سے پیار سے بات کریں، انہیں باغبانی سکھائیں،ان سے چھوٹے چھوٹے کام کروائیں اور باہر کے کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیں اوران کی توجہہ دوسری جانب مبزول کروائیں ورنہ مستقبل میں اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔