جنرل نیوز

*جلسہ اعتراف خدمات* مولانا مفتی سید روف علی قادری الملتانی

رنگاریڈی (نامہ نگار)25/ ڈسمبر 2022ء بروز اتوارکو خواجہ شوق ہال اردو مسکن خلوت حیدرآباد میں دس بجے دن سلامت رہے قدیم دوستانہ ماحول واٹس ایپ گروپ کی جانب سے 30/ سالہ بحیثیت صدر المدرسین دینی تعلیمی وتدریسی خدمات مکمل ہونے پر یہ پروگرام منعقد ہوا۔

 

استاذ الاساتذہ رہبرِ ملت ومصلح قوم وملت حضرت مولانا الحاج حافظ وقاری سید رؤف علی قادری الملتانی حفظہ اللہ(صدر مدرس دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ ) نے کہا کہ یہ کبھی ذہن میں بات آئی تھی ہی نہی کہ میں ایک کام ایسا کروں کہ آپ حضرات سے تعریف سماعت کروں۔لیکن اللہ تعالی نے ایک ایسا موقع عنایت فرمایا۔ بچوں کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع بھی ملا، انتظامی لوگوں کے ساتھ بھی اور عوام کے درمیان میں بھی رہنے کا موقع ملا۔ تو اس طرح اعتراف خدمات میری دلی چاہت تھی نہ ہے۔ اللہ اس طرح کی فکر کو عام کرے اور اس کو قبول کرے۔آمین یا رب الالمین۔

30 تیس سالہ تعلیمی خدمات مکمل ہونے پر مولانا حضرت خواجہ بہاؤالدین نقشبندی مجددی قادری قبلہ، مولانا سید شاہ خواجہ ابوتراب قادری یمنی بندہ نوازی قبلہ، مولانا اکرام اللہ نظامی قادری قبلہ، مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی قادری قبلہ وسید شاہ نعمت اللہ قادری قبلہ، مفتی سید عبدالرشید نظامی قادری قبلہ و مولانا قاسم نظامی قبلہ اور دیگر علمائے کرام کی موجودگی میں مومنٹو و شال پوشی کی گئی ۔۔تہنیتی پروگرام کے موقع پر علمائے کرام طلبہ قدیم دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ و علمائے جامعہ نظامیہ نے حضرت مولانا الحاج حافظ و قاری سید رؤف علی صاحب قادری ملتانی قبلہ( صدر المدرسین دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ جڑچرلہ ) کو زبردست تہنیت پیش کی ہے۔ اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس موقع پر مولانا الحاج حافظ وقاری محمد قاسم واڑی جنکشن نے کہا کہ مولانا رؤف علی صاحب ہم جماعت حفظ کے ساتھی ہے اور ہم دونوں کی دستار حفظ 1968 میں جامع مسجد کاؤرم پیٹہ میں ہوئی۔ اور مولانا نے یہ پروگرام منعقد کرنے والے شاگردوں بالخصوص سلامت رہے قدیم دوستانہ ماحول کے تمام ارکان کو مبارکباد پیش کی۔مولانا حافظ و قاری محمد مجیب خان صاحب نے کہا کہ مولانا نے اپنی زندگی کا تقریباً حصہ علم و عرفان میں وقف کردیا۔ گاؤں والوں کیلئے ہی نہی بلکہ اطراف و اکناف میں بھی لوگ آپ سے علم دین ہو یا درس قرآن ہو ان علوم سے استفادہ حاصل کررہے ہیں۔ مولانا اکرام اللہ صاحب نظامی برھان پور نے بھی کہا کہ مولانا رؤف علی صاحب کی شخصیت اعلی ہے وہ ایک سید ہے اور حافظ و کامل جامعہ نظامیہ ہے. انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں علم کا چراغ روشن کررہے ہیں اور کئی طلباء کو علم کی روشنی سے منور کررہے ہیں۔ مولانا مفتی سید عبدالرشید نظامی قادری قبلہ گلبرگہ شریف نے کہا کہ مولانا سید روف علی صاحب کی ابتدائی تعلیم کاؤرم پیٹہ میں ہوئی اسکے بعد ازہر ہند جامعہ نظامیہ میں مکمل تعلیم حاصل کی۔ اسکے بعد وہ مسلسل تعلیمی خدمات سے جڑے ہوئے ہیں اور وہ بحیثیت صدر مدرس کے تیس سالہ تعلیمی خدمات مکمل کی۔۔مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری نظامی صاحب نے کہا کہ دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ اور سبھی آپکی خدمات کے معترف ہیں اور آپ جامعہ نظامیہ میں بحیثیت نائب شیخ کے عہدہ پر فائز تھے۔ پھر اسکے بعد بیرونی ملک تشریف لئے گئے۔ پھر وہاں سے واپس آئے آپکو موقع تھا کہ دوبارہ نائب شیخ کے عہدہ پر فائز ہونے کا مگر آپ نے ایثار کیا آپ نے دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ کو ترجیح دی ۔اور وہاں کے اطراف و اکناف کے سبھی لوگ علم دین سے استفادہ حاصل کررہے ہیں۔ حافظ سید رؤف علی صاحب نے بڑے اخلاص کے ساتھ کاؤرم پیٹہ میں تعلیمی خدمات میں لگے ہوئے ہیں اور انہوں نے آگے کہا کہ وہ تیس سالہ تعلیمی خدمات مکمل کی وہ ایک بڑا حصہ ہوتا ہے۔ اسکے بعد مولانا سید شاہ خواجہ ابوتراب قادری نے کہا کہ مولانا سید رؤف علی صاحب کے جو صفات ہیں وہ آپ میں پوری پوری صادق آتی ہیں. وہ سید بھی ہیں روف بھی ہیں اور علی بھی ہیں اور آپ میں سید کی خوبی بھی ہے روف کی خو بی بھی ہے اور علی کی خوبی بھی ہے۔ جیسا نام ہے ویسی صفات بھی رکھتے ہیں۔ عمل میں کردار میں اوصاف میں بھی جامع ہیں۔ اس موقع پر مولانا حافظ وقاری محمد شبیر احمد یعقوبی نظامی صاحب( نائب شیخ الحدیث و قدیم طالب علم دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ) اور صدر قاضی بلہاری قدیم طالب علم دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ، مولانا محمد تسلیم انصاری صاحب قادری معلم دارالعلوم عربیہ، میر مجلس و معتمد دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹہ، مولوی حافظ وقاری محمد واجد بیگ ماما، مولوی حافظ وقاری محمد عبدالرحمن صاحب، مولوی حافظ و قاری محمد رسول خانصاحب، مولانا حافظ وقاری عبدالباقی خالد نظامی، مولوی حافظ وقاری سید خالد علی نوری چشتی، حافظ محمد غلام فرید نظام عطار اور کئی طلبہ قدیم بھی موجود تھے.

مولانا حافظ وقاری ابوزھیر نظامی نے کہا کہ صدر مدرس صاحب نے کہا کرتے ہیں کہ من چاہی زندگی نہ گزاریں بلکہ رب چاہی زندگی گزاریں۔ اور سلامت رہے قدیم دوستانہ ماحول کا تذکرہ کرتے ہوئے تمام حاضرین و سامعین کا شکریہ ادا کیا ۔ اور دیگر علمائے کرام بھی مولانا رؤف علی صاحب کو تہنیتی پیغامات پیش کیئے ۔ اس موقع پر سید عبدالغفار صاحب ( سب ایڈیٹر پیٹریاٹک ویوز روزنامہ اردو انگریزی و زیڈ نیوز چینل ) کی اور موجود تمام علمائے کرام کی خدمت میں شال پوشی اور میں دارالعلوم عربیہ ہوں قسط اول اور دوم کا تحفہ پیش کیا گیا۔

اس پروگرام کی نظامت مولانا حافظ وقاری مولانا محمد عبدالباری ساجد نظامی صاحب نے انجام دی۔ آخر میں سلام خیرالانامﷺ حافظ و قاری محمد سمیع اللہ شرفی صاحب نے پڑھا۔

اسکے بعد مولانا سید شاہ عزیزاللہ قادری نظامی صاحب قبلہ نے دعاکی۔

سلامت رہے قدیم دوستانہ ماحول کے تمام ساتھی حضرات بھی موجود تھے۔ اور گروپ کی جانب سے تمام طلبہ قدیم و جدید و محبان مدرسہ دارالعلوم عربیہ و عوام الناس کا شکریہ ادا کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button