اسپشل اسٹوری

پولٹری میں مرغیوں کی طرح انسانی بچوں کو لیبارٹری میں پیدا کرنے کی کوشش کا آغاز _ مصنوعی بچہ دانی تیار کرنے جرمنی کے بایو ٹکنالوجسٹ ہاشم الغیلی کا دعوٰی _ ویڈیو دیکھیں

حیدرآباد _ 15 دسمبر ( اردولیکس ڈیسک) جرمنی  سے تعلق رکھنے والے ایک سائنس کمیونیکیٹر اور ویڈیو پروڈیوسر ہاشم الغیلی نے EctoLifeجاری کیا ہے، جو کہ ایک مصنوعی بچہ دانی کی سہولت کا تصور ہے جو ہر سال 30,000 لیبارٹری میں پیدا ہونے والے بچوں کی پرورش  کر سکتا ہے۔ہاشم کے مطابق، یہ سہولت بانجھ جوڑوں کو حاملہ ہونے اور آبادی میں کمی کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

EctoLife کا تعارف، دنیا کی پہلی مصنوعی بچہ دانی کی سہولت، جو مکمل طور پر قابل تجدید توانائی سے چلتی ہے۔

 

EctoLife بانجھ جوڑے کو بچے کو حاملہ کرنے اور اپنی اولاد کے حقیقی حیاتیاتی والدین بننے کی اجازت دیتا ہے۔

انھوں نے دعوٰی کیا کہ یہ ان خواتین کے لیے ایک بہترین حل ہے جن کی بچہ دانی تھی لیکن کینسر کی وجہ سے آپریشن سے نکال دی گئی ۔

EctoLife کو ان ممالک کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو آبادی میں شدید کمی کا شکار ہیں بشمول جاپان، بلغاریہ، جنوبی کوریا اور بہت سے دوسرے۔

اس سہولت میں 75 انتہائی لیس لیابس ہیں۔ ہر جدید ترین لیب میں 400 گروتھ پیاڈ یا مصنوعی بچہ دانی کو ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔ہر پیاڈ کو ماں کے بچہ دانی کے اندر موجود صحیح حالات کو نقل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ہاشم کا دعوٰی ہے کہ جس طرح پولٹری فاعم میں مرغیاں پیدا کی جاتی  ہیں اسی طرح لیبارٹری میں مصنوعی بچہ دانی کے ذریعہ انسانی بچے پیدا کئے جائیں گے۔ان  کا کہنا ہے کہ ان مفروضوں کو سچ کرنے کا دن بہت قریب ہے۔  بایو ٹکنالوجسٹ ہاشم الغیلی نے اس سے متعلق ایک ویڈیو بنائی ہے۔ ویڈیو کے مطابق، حمل ایک بیضوی شفاف شیشے کے باکس (برتھنگ پیاڈ) میں پرورش پاتے ہیں۔ اس کے لیے ان وٹرو فرٹیلائزیشن کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔ درحقیقت اس میں ماں کے پیٹ کی تمام سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے۔ غذائی اجزاء اور آکسیجن فراہم کرتا ہے۔

تقریباً 75 لیبارٹریوں میں 400 کے باکس ہوتے ہیں۔ ان ڈبوں میں مصنوعی ذہانت پر مبنی سینسرز بھی ہیں۔ ان سینسرز کی مدد سے ڈبے میں موجود بچے کے دل کی دھڑکن، درجہ حرارت اور آکسیجن کی سطح معلوم کی جا سکتی ہے۔ اس میں نصب کیمرہ کی مدد سے حمل میں جینیاتی مسائل کا پتہ لگا کر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ وقتا فوقتا آپ حمل کی نشوونما کو دیکھ سکتے ہیں۔ بچے کی نشوونما کو دیکھنے کے لیے والدین کو  ایپ کے ذریعے جوڑ دیا جاتا ہے  ۔ بچے کو باہر نکالنے کے لیے، برتھنگ پیاڈ پر بٹن دبائیں اور اسے اپنے ہاتھ میں لیں۔ یہ ویڈیو ہاشم نے ‘ایکٹو لائف مصنوعی رحم کی سہولت’ کے لیے بنائی تھی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button