ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی تجویز منظور کر لی – آبنائے ہرمز کیا ہے ؟

حیدرآباد _ 22 جون ( اردولیکس ڈیسک) ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی تجویز منظور کر لی ہے، جو خلیج فارس میں واقع ایک اہم سمندری راستہ ہے اور عالمی سطح پر تیل کی ترسیل کا تقریباً 20 فیصد اسی راستے سے ہوتا ہے۔
یہ فیصلہ حالیہ امریکی حملوں کے ردعمل میں کیا گیا ہے، تاہم حتمی منظوری ایران کی اعلیٰ سیکیورٹی کونسل دے گی۔ ایرانی کمانڈر اسماعیل کوثری نے کہا ہے کہ آبنائے ہرمز کو بند کرنا ایجنڈے پر ہے اور ضرورت پڑنے پر بند کیا جائے گا۔
اگر یہ راستہ بند ہوتا ہے تو عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں، جس سے چین، یورپ اور ایشیا کے کئی ممالک متاثر ہوں گے۔ امریکہ نے گزرگاہ کو کھلا رکھنے کے لیے ممکنہ فوجی کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔ فی الحال آمدورفت جاری ہے،
لیکن ایران کی دھمکی سے عالمی مارکیٹ میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ ایران خود بھی اس راستے پر تیل کی برآمد کے لیے انحصار کرتا ہے، اس لیے فیصلہ احتیاط سے لیا جائے گا۔
آبنائے ہرمز جو عمان اور ایران کے درمیان واقع ہے، خلیج فارس کو خلیج عمان اور بحیرہ عرب سے ملاتی ہے۔ آبنائے ہرمز دنیا کا سب سے اہم تیل کی چوکی ہے کیونکہ اس آبنائے سے تیل کی ایک بڑی مقدار گزرتی ہے۔ آبنائے ہرمز اپنے تنگ ترین مقام پر تقریباً 161 کلومیٹر لمبی اور 33 کلومیٹر چوڑی ہے، دونوں سمتوں میں شپنگ لین صرف تین کلومیٹر چوڑی ہیں
آبنائے ہرمز روزانہ تقریباً 20 ملین بیرل تیل اور تیل کی مصنوعات کی نقل و حمل کرتا ہے۔ یو ایس انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق، 2022 میں اوسطاً 21 ملین بیرل تیل روزانہ آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے، جو کہ عالمی خام تیل کی تجارت کا تقریباً 21 فیصد ہے