مجاہد مجید حسین نے JEE ایڈوانسڈ 2025 میں آل انڈیا رینک 3 حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی

اردو لیکس اسپیشل اسٹوری
اندور: مہنگے کوچنگ سینٹروں اور میٹرو شہروں میں کامیابی حاصل کرنے کے پرانے تصورات کو غلط ثابت کرتے ہوئے، مدھیہ پردیش کے برہان پور سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ طالب علم مجید مجاہد حسین نے **JEE ایڈوانسڈ 2025 میں آل انڈیا رینک 3 حاصل کر کے شاندار کامیابی حاصل کی۔ یہ نتیجہ پیر کی صبح 6 بجے جاری کیا گیا۔
مجید، جو برہان پور کے میكرو وژن اکیڈمی کے رہائشی اسکول میں زیرِ تعلیم ہیں، جب نتیجہ جاری ہوا تو اپنے ہاسٹل کے کمرے میں سو رہے تھے۔ ان کی پھوپھی نوید علی ، جو اسی اسکول میں استاد ہیں، ان کے ساتھ موجود تھیں جب جلگاؤں میں مقیم ان کے والدین نے فون کر کے انہیں نتیجہ چیک کرنے کو کہا۔
"جب اسکرین پر آل انڈیا رینک 3 دیکھا تو اپنی آنکھوں پر یقین نہ آیا، دوبارہ چیک کیا—یہ سچ تھا،” مجید نے میڈیا کو یہ بات برائی
مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر موہن یادو نے بھی مجید کو اس عظیم کامیابی پر مبارکباد دی۔ ایکس پر انہوں نے لکھا:
"مدھیہ پردیش کے برہان پور سے تعلق رکھنے والے مجید حسین کو JEE ایڈوانسڈ 2025 میں آل انڈیا رینک 3 حاصل کرنے پر دلی مبارکباد۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ریاست کے چھوٹے اضلاع کے نوجوان قومی سطح پر نمایاں ہو رہے ہیں۔
جلگاؤں سے تعلق رکھنے والے مجید نے دسویں جماعت کے بعد 2023 میں برہان پور کا رخ کیا۔ انہوں نے اسکول کا انتخاب اس کی مضبوط فیکلٹی کی بنیاد پر کیا، جہاں ان کی پھوپھی گزشتہ 25 برسوں سے پڑھا رہی ہیں۔مجید نے کہا کہ مجھے یہاں کی تعلیم پر مکمل بھروسہ تھا، اسی لیے یہاں آیا۔
مجید ایک تعلیمی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں—والد مجاہد حسین سول انجینئرنگ کے پروفیسر ہیں اور والدہ سکینہ حسین جلگاؤں کے ایک خانگی کالج میں ایم بی اے پڑھاتی ہیں۔ ان کے والدین نے شروع سے ہی ان میں نظم و ضبط اور محنت کی قدر پیدا کی۔
مجید نے کہا کہ "اسکول کے بعد میں روزانہ شام 3 بجے سے رات 9 بجے تک ہاسٹل میں پڑھائی کرتا تھا، جس میں اساتذہ کے ساتھ ڈاؤٹ سیشن بھی شامل تھے
ان کے والد پچھلے چھ ماہ سے فالج کا شکار تھے اور وہیل چیئر پر تھے، لیکن ان کی بیماری کو امتحان سے پہلے مجید سے چھپایا گیا تاکہ وہ پریشان نہ ہوں۔
مجید نے جذباتی انداز میں کہا کہ "مجھے ان کی بیماری کی شدت کا علم امتحان کے بعد ہوا، دل ٹوٹ گیا، لیکن پھر والدین کا فیصلہ سمجھ آیا۔
مجید نے بتایا کہ ان کے والد نے ریاضی اور فزکس کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے دو سال تک موبائل فون اور سوشل میڈیا سے دور رہتے ہوئے اپنی توجہ صرف پڑھائی پر مرکوز رکھی۔
انہوں نے JEE ایڈوانسڈ میں دو مضامین میں مکمل 100 نمبر حاصل کیے، اور پہلے JEE مین میں 99.992 پرسنٹائل حاصل کر چکے تھے۔
ان کے جڑواں بھائی ساجد ، جو ان سے ایک منٹ بڑے ہیں، نے بھی JEE ایڈوانسڈ میں کامیابی حاصل کی اور AIR 1625 حاصل کیا۔اب مجید کا خواب ہے کہ IIT بمبئی سے کمپیوٹر سائنس میں تعلیم حاصل کریں اور ایک کامیاب سافٹ ویئر انجینئر بنیں۔ اسکول کے پرنسپل جے ایس پرمار نے کہا:”مجید کی لگن اور عزم قابلِ تعریف ہے، اس نے اپنے خاندان، اسکول اور ہم سب کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔”
کامیابی کے بعد مجید کو لڈو سے تولا گیا اور مقامی قایدین اور اسکول کی جانب سے تحائف پیش کیے گئے۔