اسپشل اسٹوری

جو فون سے سب سے زیادہ دور رہا… وہی فاتح – پنجاب کے گاؤں میں انوکھا مقابلہ ؛ انعانات بھی تقسیم

پنجاب کے ضلع موگا کے گاؤں گولیا کھرد میں موبائل فون کی بڑھتی ہوئی لت کے خلاف ایک منفرد اور توجہ کھینچنے والی پہل سامنے آئی ہے

 

، جہاں گاؤں والوں نے ایسا مقابلہ شروع کیا ہے جس میں وہ شخص فاتح قرار پائے گا جو سب سے زیادہ وقت تک اپنا موبائل فون استعمال کئے بغیر رہ سکے۔ اس مقابلے میں 55 سے زائد شرکاء نے حصہ لیا جن میں نوجوان، مرد، خواتین اور بزرگ بھی شامل تھے۔

 

منتظمین کے مطابق اس مقابلے کا مقصد لوگوں کو فون کے بے جا استعمال سے دور رکھنا، حقیقی زندگی کو وقت دینا اور خاندان و سماج کے ساتھ میل جول کو دوبارہ مضبوط بنانا ہے۔ مقابلے کے لئے سخت اصول طے کئے گئے تھے جن کے تحت شرکاء موبائل فون اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتے تھے، نہ اٹھ سکتے تھے، نہ بات کرسکتے تھے، حتیٰ کہ سونا یا واش روم جانا بھی منع تھا اور شرکاء کو ایک ہی جگہ بیٹھے رہنا تھا۔ شرکاء کے لیے پانی اور کھانے کا انتظام بھی کیا گیا تاکہ کوئی بہانہ نہ بنے۔

 

 

انعامات بھی رکھے گئے جن میں پہلے نمبر پر آنے والے کو سائیکل اور 4,500 روپے، دوسرے نمبر پر آنے والے کو 2,500 روپے اور تیسرے نمبر پر آنے والے کو 1,500 روپے دینے کا اعلان کیا گیا۔

 

منتظمین کا کہنا ہے کہ اصل مقصد انعامات کی تقسیم نہیں بلکہ شہریوں اور نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنا ہے کہ موبائل فون کی حد سے زیادہ عادت ذہنی، جسمانی اور خاندانی نقصان کا سبب بن رہی ہے، اس طرح کی سرگرمی لوگوں کو خود سے، خاندان سے اور سماجی زندگی سے دوبارہ جوڑنے میں کردار ادا کرسکتی ہے۔

 

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مقابلے نے نہ صرف گاؤں میں بلکہ پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی غیر معمولی دلچسپی پیدا کی ہے اور کئی لوگ اسے "ڈیجیٹل ڈی ٹاکس” کی ایک کامیاب مقامی مہم قرار دے رہے ہیں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button