انٹر نیشنل

ہاسپٹل کے مردہ خانے اور چھت پر مسخ شدہ نعشوں سے سنسنی

حیدرآباد _ 15 اکتوبر ( اردولیکس ڈیسک) پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ملتان میں نشتر ہاسپٹل کے مردہ خانے میں 200 کے قریب نعشیں سڑ گئی ہیں چند نعشیں ہاسپٹل کی چھت پر بھی پائی گئیں۔جس سے اس علاقے میں سنسنی پیدا ہوگئی ۔ صوبہ پنجاب کے چیف منسٹر کے مشیر طارق زمان گجر نے ہاسپٹل کی چھت پر برہنے طور پر پڑی نعشوں کی شکایت ملنے کے بعد مردہ خانے گئے اور مسخ شدہ نعشیں دیکھیں۔ ایک شخص نے گجر سے مردہ خانے میں پڑی نعشوں کی شکایت کی جب وہ ہسپتال میں اپنے ایک رشتہ دار کی عیادت کے لیے گیا۔ اس شخص کی شکایت پر  وزیراعلیٰ کے مشیر نے گجر مردہ خانے کا معائنہ کیا ۔ وہاں پڑی نعشوں کو دیکھ کر وہ چونک گئے۔

 

بتایا گیا ہے کہ میڈیکل کے طلبہ نے ان نعشوں کو ٹیسٹ کے لیے استعمال کیا۔ مرد اور خواتین دونوں کی نعشیں مردہ خانے کے علاوہ مردہ خانے کی چھت پر پڑی تھیں۔ کپڑوں کے بغیر نعشیں بکھری پڑی تھیں ۔ جب انہوں نے نعشوں کے بارے میں دریافت کیا تو پتہ چلا کہ  میڈیکل کے طلبہ نے اس کا استعمال کرکے وہیں چھوڑ دئے ۔

 

چھت پر پڑی نعشوں پر  بھی کپڑے نہیں تھے معلوم ہے کہ عقاب اور پرندے ان نعشوں کو بطور خوراک حاصل کر رہے ہیں۔ نشتر میڈیکل کالج  انتظامیہ نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ نعشیں چھوڑنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button