نیشنل

گجرات کے سورت میں مولانا سہیل ابوبکر گرفتار _ راجا سنگھ، نوپور شرما اور دیگر ہندوتوا لیڈروں کے قتل کا منصوبہ بنانے کا الزام

سورت _ 5 مئی ( اردولیکس ڈیسک) گجرات کی  کرائم برانچ پولیس کی ٹیم نے سورت سے ایک مولانا کو گرفتار کیا ہے۔ جن  کا نام مولانا سہیل ابوبکر ہے۔ مولانا سہیل ابوبکر  پر الزام ہے کہ انہوں نے حیدرآباد کے بی جے پی رکن اسمبلی ملعون راجا سنگھ ، گستاخ رسول و سابق بی جے پی ترجمان نوپور شرما ، سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر کے علاوہ دیگر ہندوتوا لیڈروں کے قتل کا منصوبہ بنایا ہے

 

پولیس کے مطابق مولانا سہیل نے سورت کے ہندوتوا لیڈر اپدیش رانا کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ پولیس کو مولانا کے موبائل سے نیپال اور پاکستان کے نمبر بھی ملے ہیں۔ ایک الزام یہ بھی ہے کہ مولانا ہندوستان میں کوئی بڑا واقعہ کروانے کی سازش کر رہے تھے۔ فی الحال کرائم برانچ کی ٹیم ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سناتن سنگھ کی این جی او سے منسلک اپدیش رانا، سورت کے گوڈادرا میں سائی سرشتی بلڈنگ میں رہتے ہیں۔ اپدیش رانا کو اس سال 4 جنوری کی رات تقریباً 10.30 بجے ایک نامعلوم موبائل نمبر سے کال موصول ہوئی۔ فون پر نامعلوم شخص نے کہا اپدیش تم سورت میں کہاں چھپے ہو، اپنا پتہ خود بتاؤ، اگر تم نہیں بتاؤ گے تو ہم تمہیں ضرور ڈھونڈیں گے۔ ہمارا پورا گروپ سورت پہنچ گیا ہے۔ تمہاری گردن کاٹ دیں گے ” دھمکی ملنے کے بعد اپدیش نے گوڈارہ پولیس اسٹیشن میں ایک نامعلوم شخص کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔

 

میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ کرائم برانچ کی ٹیم نے اس پورے معاملے کی تحقیقات شروع کی تو مولانا سہیل ابوبکر کا نام سامنے آیا۔ پولیس نے مولانا سہیل کو بھلیماتا پھلواڑی کھڑی روڈ پر واقع اقراء اپارٹمنٹ کے قریب سے گرفتار کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے پاکستان اور دیگر ممالک کے ورچوئل موبائل نمبروں سے کالز کی تھیں۔ اس میں پاکستان سے ہتھیار درآمد کرنے کی بات کی گئی۔ اپدیش رانا کے علاوہ حیدرآباد کے ہندو لیڈر راجہ سنگھ، نوپور شرما اور ایک ٹی وی چینل کے ایڈیٹر کے قتل کا  بھی مولانا نے منصوبہ بنایا تھا

سورت کے پولس کمشنر انوپم سنگھ گہلوت کے مطابق پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مولانا سہیل گفتگو کے لیے لوڈو جیسے آن لائن گیمز کا بھی استعمال کرتا تھا، جس کے ذریعے چیٹنگ کی جا سکتی تھی۔ لوڈو گیم کے دوران مولانا کا نام انیسمو تھا۔ وہ اپنے حامیوں سے کوڈ ورڈز میں بات کرتے تھے۔ یہ مولانا ہندو لیڈروں کے بیانات پر یہ منصوبہ تیار کیا تھا ۔

 

رپورٹس میں بتایا گیا کہ مولانا سہیل اصل میں نندوبار ضلع کے نوا پور کے  رہنے والے ہیں ۔ سورت ضلع کے کامریج میں رہتے تھے۔ کرزئی امبولی گاؤں میں مسلمان بچوں کو پرائیویٹ ٹیوشن دیا کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق مولانا پاکستان اور نیپال کے لوگوں سے رابطے میں تھے۔ وہ ہندو رہنماؤں کو قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہے تھے اور ان کے قتل کی منصوبہ بندی کر رہے تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button