نیشنل

عصمت ریزی کی جھوٹی شکایت درج کروانا مہنگا پڑا۔ عدالت نے خاتون کو جیل بھیج دیا

حیدرآباد۔ عصمت ریزی کا جھوٹا مقدمہ درج کروانے والی خاتون کو عدالت نے جیل بھیج دیا۔ یہ واقعہ ریاست اتر پردیش کا ہے جہاں بریلی ڈسٹرکٹ کورٹ نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے عصمت ریزی کا جھوٹا معاملہ درج کروانے والی خاتون کو جیل بھیج دیا اور زائد از پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ سال 2019 میں رگھو نامی شخص کے خلاف ایک خاتون نے عصمت ریزی کا معاملہ درج کروایا تھا

 

مقدمہ کے اندراج کے بعد الزامات کا سامنا کرنے والے شخص کو زیردریافت قیدی کے طورپر 4 سال 5 ماہ جیل میں گزارے۔ اس دوران عدالت میں سماعت ہوئی اور عصمت ریزی کا الزام جھوٹا ثابت ہوا جس کے پیش نظر بریلی کی ضلع عدالت نے جھوٹا مقدمہ درج کروانے والی خاتون کے خلاف حکم صادر کرتے ہوئے کہا کہ جتنے دن مبینہ ملزم نے جیل میں گزارے ہیں اتنے ہی دن جھوٹا مقدمہ درج کروانے والی خاتون کو بھی جیل کی سزا کاٹنی ہوگی۔

 

تفصیلات کے مطابق 2 ستمبر 2019 میں بارہ دری پولیس اسٹیشن میں لڑکے کے خلاف اغوا اور عصمت ریزی کا مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔ پولیس نے لڑکے کو گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔ متاثرہ نے لڑکے پر نشہ آورپرساد کھلانے اور دہلی لے جا کر کمرے میں بند کر عصمت ریزی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ عدالت میں گواہی کے دوران لڑکی اپنے دعویٰ سے مکر گئی جس کے بعد عدالت نے لڑکے کو بے قصور قرار دیا اور خاتون کو اتنے دن جیل میں رکھنے کا حکم دیا جتنے دن لڑکے نے جیل میں گزارے ساتھ ہی جرمانہ بھی عائد کیا۔

 

جب پورے معاملے کی حقیقت عدالت کے سامنے آئی تو عدالت نے نہ صرف لڑکے کو بے قصور قرار دیا بلکہ لڑکی کو جیل کی سزا سنائی۔ ساتھ ہی اسے 5.8لاکھ روپتجرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button