جنرل نیوز

آصفیہ سلاطین کی تاریخ پر کرناٹک ویٹرنری یونیورسٹی بیدر میں 3 اور 4 ستمبر کو دو روزہ کانفرنس کا اعلان مشاورتی اجلاس میں ڈاکٹر ماجد داغی اور پروفیسر مہابلیشوراپپا و دیگر کی شرکت

آصفیہ سلاطین کی 233 سالہ تاریخ کے موضوع پر بیدر میں دو روزہ کانفرنس 3 اور 4 ستمبر کرناٹک ویٹرنری، انیمل اینڈ فشریز سائینسس یونیورسٹی بیدر کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوگی۔اس بات کا اعلان مسٹر لکشمن دستی سکریٹری کلیان کرناٹک پردیشدا اتہاس رچنا سمیتی حکومتِ کرناٹک نے یونیورسٹی میٹنگ ہال بیدر میں مجوزہ دو روزہ کانفرنس کی تیاری و قطعیت کے لئے منعقدہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے دو روزہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں مدعو معززین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کے عوامی رہنما،اراکین پارلیمان، اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے علاوہ کلیان کرناٹک کے تمام جامعات کے وائس چانسلرز،بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کریں گے جبکہ ڈگری اور پری یونیورسٹی کالجس کے سربراہان، اور پرنسپل بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کریں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے کلیان کرناٹک(حیدر آباد کرناٹک) کی 1724 سے 1956 تک کی تاریخ قلمبند کرنے کے لئے ”کلیان کرناٹک پردیشدا اتہاس رچنا سمیتی” کی تشکیل عمل میں لائی ہے تاکہ قمر الدین علی خان تا میر عثمان علی خان یعنی ”آصفیہ سلطنت” کے قیام سے آزادی ہند تک کی تاریخ کے علاوہ دکن کے جمہوری نظام میں شمولیت اور تحریکِ جدوجہد آزادی، فضل علی خان کمیشن کی لسانی بنیادوں پر ریاستوں کی جدید حد بندیاں اور اس علاقہ کے لئے دفع 371 جے کے حصول کی جد و جہد سے حاصل خصوصی مراعات وغیرہ کی تاریخ و تحریک جو اب تک کسی بھی تعلیمی نصاب میں شامل نہیں ہے۔ اس تاریخ کی تدوین کے بعد اسے نصاب کا حصہ بنایا جائے گا جس کے لئے کلیان کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی نے ایک زوردار تحریک چلائی تھی جس کی یکسوئی کو یقینی بناتے ہوئے حکومتِ کرناٹک نے ”کلیان کرناٹک پردیشدا اتہاس رچنا سمیتی” کی تشکیل عمل میں لائی ہے۔ازروئے حکم نامہ ریجنل کمشنر اس سمیتی اور کمیٹی کے صدر مقرر ہیں۔ علاوہ ازیں گلبرگہ یونیورسٹی میں کلیان کرناٹک اسٹڈی چیئر(پیٹھا) کا باضابطہ قیام بھی عمل میں آیا ہے جس کو بہت جلد کارکرد کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مستعدی سے اس کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے مختلف شعبوں کے ماہرین کی خدمات و تعاون بھی حاصل کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ سمیتی کے تمام اراکین اس کمیٹی کے بورڈ آف ایڈوائزری میں شامل ہونگے۔

 

اجلاس کا آغاز پروفیسر کے سی ویرننا وائس چانسلر کرناٹک ویٹرنری، انیمل اینڈ فشریز سائینسس یونیورسٹی بیدر کے خیرمقدمی خطاب سے ہوا۔ انہوں نے سمیتی کے عہدیداران و اراکین اور ضلع بیدر کے مختلف محکمہ جات کے مدعو اعلیٰ افسران کا خیر مقدم کرتے ہوئے تاریخ کے اس اہم موضوع پر ویٹرنری یونیورسٹی میں کانفرنس کے انعقاد کے لئے سمیتی سے اظہارِ تشکر کیا۔ ڈاکٹر مہابلیشور اپپا موظف پروفیسر شعبہ تاریخ نے کہا کہ ”اورل ہسٹری” کے مواد کی دستیابی کے حصول کے لئے اضلاع، تعلقہ جات اور موضوعات میں بھی پروگراموں کے انعقاد کی تجاویز کے ساتھ ساتھ مختلف یونیورسٹیوں میں اس علاقہ کی تاریخ پر ہوئے تحقیقی کام سے استفادہ پر بھی توجہ مرکوز کی جارہی ہے اور اس خصوص میں متعلقہ محققین کو باضابطہ ذمہ دارانہ کام سونپا گیا ہے۔ ڈاکٹر ماجد داغی رکن سمیتی نے کہا کہ اس حساس موضوع پر تحقیقی مقالات قلمبند کرنے کے لئے درکار نایاب و کم یاب حوالہ جاتی کتب کی فراہمی اور تاریخ کے تجربہ کار ماہرین کی نگرانی میں دیانتدارانہ پیشکشی کو یقینی بنانے کے لئے بھی ہر ممکنہ کوشش سمیتی کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا ایک لازمی عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کانفرنس کے لئے درکار ضروریات کی تکمیل کے لئے تمام کمیٹیوں کے ذمہ داران کا مکمل تعاون کریں گے۔

 

دریں اثناء پروفیسر کے سی ویرننا وائس چانسلر، مسٹر شیوکمار شلونت اے ڈی سی بیدر اور مسٹر لکشمن دستی سیکریٹری کی نگرانی میں ذیلی کمیٹیوں کی ذمہ داریاں سمیتی کے اراکین پروفیسر مہابلیشوراپپا، ڈاکٹر ماجد داغی،اور مختلف متعلقہ شریک عہدیدارن و ماہرین ڈاکٹر راگھو شنک بھاتمرا، ڈاکٹر شیوکمار اُپپے، ڈاکٹر بی وی شیو پرکاش، ڈاکٹر اشوک پاوار، ڈاکٹر بسواراج آوٹی، ڈاکٹر اے ایس جادھو، ڈاکٹر چندرکانت گنگ شٹی، شری جی سریش محکمہ اطلاعاتِ عامہ بیدر، ڈاکٹر ایم کے تاند ڑے، شری سدرام شندے اور شری رامپپا کوروار کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر پروفیسر دیانند اگسر وائس چانسلر گلبرگہ یونیورسٹی اور ڈپٹی کمشنر بیدر گویند ریڈی نیکرناٹک ویٹرنری، انیمل اینڈ فشریز سائینسس یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور عہدیدارن و اراکین سمیتی کے لئے گئے فیصلوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر شیوپرکاش ڈائریکٹر ویٹرنری یونیورسٹی کے شکریہ پر اجلاس اختتام پذیر ہو۔اجلاس میں ضلع بیدر کے ضلعی انتظامیہ اور دیگر محکمہ جات کے اعلی عہدیدارن شریک تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button