این آر آئی

آندھراپردیش کے مسلم خاندان کی سڑک حادثہ میں موت کا نیا انکشاف _ عمرہ کی ادائیگی کے بعد کویت واپس ہونے کے دوران پیش آیا تھا حادثہ

جدہ _ 26 اگست ( عرفان محمد) سعودی عرب میں جمعہ کو پیش آنے خوفناک سڑک حادثے میں جاں بحق ایک ہی خاندان کے چار افراد عمرہ کی ادائیگی کے بعد کویت واپس ہونے کے دوران حادثہ پیش آنے کا نیا انکشاف ہوا ہے ۔

 

کویت کی امریکن یونیورسٹی میں کام کرنے والے ڈنڈو غوث باشا اپنی اہلیہ تبارک سرور اور دو بیٹوں ایہان (02) اور دمل (آٹھ ماہ) کے ساتھ دس روز قبل سعودی عرب کے دورے پر کویت سے آئے تھے۔ حادثہ جمعہ کی صبح چھ بجے کے قریب سعودی عرب میں مکہ اور مدینہ کے مقدس مقامات کی زیارت کے بعد کار کے ذریعے کویت واپس آتے ہوئے پیش آیا۔

 

ریاض شہر سے تقریباً 120 کلومیٹر دور حفنا روڈ پر ایک ٹرالر  نے اس کار کو ٹکر مار دی جس میں وہ سفر کر رہے تھے۔ اچانک کار میں آگ لگ گئی اور آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔ کار میں سفر کرنے والے یہ چاروں اس میں زندہ جل گئے ۔ نعشوں کو ریاض کے قریب واقع رومہ اسپتال منتقل کردیا گیا۔

 

جاں بحق ہونے والوں کے پاسپورٹ اور اقامہ (ریذیڈنسی ویزا) مکمل طور پر جل جانے کے باعث پولیس کے لیے ایک مرحلے پر ان کی شناخت مشکل ہو گئی۔ پولیس کی مدد سے صدیق توورو نامی ایک ممتاز سماجی کارکن نے ان کے رشتہ داروں اور خاندان کے افراد سے رابطہ کیا اور معلوم ہوا کہ متوفی کا تعلق آندھراپردیش کے انامیا ضلع کے کداکڑا منڈل  سے ہے۔

 

معلوم ہوا ہے کہ ان کا خاندان کچھ سال پہلے مدنا پلی منتقل ہوا تھا اور پھر بنگلور میں آباد ہو گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ متوفی کے والدین کو حادثہ کا علم ہونے پر دونوں بے ہوش ہو کر گر گئے اور انہیں اسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔ ان کے والد کی صحت یابی کے بعد ضروری کاغذات روآنہ کرنے تک  میت کی آخری رسومات کا عمل مکمل نہیں ہو سکے گا۔ تدفین سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض یا الرومہ میں کی جائے گی جہاں میتیں رکھی گئی ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button