نیشنل

بیوی کے ساتھ زبردستی تعلقات قائم کرنے پر شوہرکے خلاف عصمت ریزی کا کیس۔ کرناٹک ہائیکورٹ کا سپریم کورٹ میں حلف نامہ

بنگلور: کرناٹک حکومت کا ماننا ہے کہ اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کے ساتھ زبردستی جسمانی تعلقات قائم کرتا ہے تو اس کے خلاف عصمت ریزی کا مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ ایک معاملے میں حکومت نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں بیوی کی عصمت ریزی کے معاملے میں شوہر کو ملزم مانا گیا تھا۔

دراصل اپنی بیوی کے ساتھ زیادتی کا الزام لگانے والے شخص نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر کے انصاف کی مانگ کی تھی۔ ملزم نے عدالت عظمیٰ میں خصوصی رخصت کی درخواست دائر کی تھی۔ اس کی دلیل یہ تھی کہ اس کے خلاف اپنی بیوی کے ساتھ جسمانی تعلقات رکھنے پر عصمت ریزی کا مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا۔ سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس کرشنا مراری کی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔

بومئی حکومت نے اس دوران عدالت عظمیٰ میں داخل کردہ اپنے حلف نامہ میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے زیریں عدالت کو ملزم شوہر کے خلاف ٹرائل شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ حکومت کا اپنے جواب میں کہنا ہے کہ شوہر قصوروار ہے یا نہیں یہ تو ٹرائل کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button