انٹر نیشنل

سعودی عرب – پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کو 160 ممالک تک توسیع دی جائے گی

ریاض ۔ کے آین واصف 

سعودی عرب میں خحچند برس قبل پروفیشنل ڈگریز رکھنے والوں کا اہلیتی امتحان کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔ اور یہ کچھ ممالک کے باشندوں کے لئے تھا۔ لیکن اب اس کا دائرہ وسیع کردیا گیاہے۔ نیز اب ٹکنیشن اور ہنرمندوں پر بھی اہلیتی امتحان لازم قرار دیا گیا ہے۔سعودی وزارت افرادی قوت اور سماجی بہبود نے کہا ہے کہ پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کو160 ممالک تک توسیع دی جائے گی۔

 

مقامی جرائد مین شائع اطلاع کے مطابق وزارت نے ستمر 2023 کے دوران وزارت خارجہ کے تعاون سے پروفیشن ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ اب یہ پروگرام 62 ممالک تک پھیلا دیا گیا ہے۔وزارت چاہتی ہے کہ سعودی عرب میں اسکلڈ ورکرز کا معیار بہتر ہو اور سعودی لیبر مارکیٹ قابل اور تجربہ کار ہنرمندوں کے لیے پرکشش بنے۔وزارت نے چھ ماہ قبل پروفیشنل ٹیسٹ پروگرام شروع کیا تھا جس کے تحت غیرملکی ہنرمندوں کی قابلیت کو جانچا گیا۔

 

پروفیشنل ٹیسٹ پروگرام کے ڈائریکٹر نواف العیاضی نے کہا کہ پروفیشنل ٹیسٹ کا مقصد پلمبر اورالیکڑیشن جیسے ہنرمندوں کی قابلیت جانچنا ہے۔ اس کی شروعات انڈیا، بنگلہ دیش اور پاکستان سمیت چار ملکوں سے کی گئی جہاں کے کارکن سعودی عرب میں مجموعی غیر ملکی کارکنان کا 80 فیصد ہیں۔انھوں نے کہا کہ پروفیشنل ٹیسٹ کا بڑا مقصد جعلی سرٹیفکیٹ پرغیرملکی کارکنان کا داخلہ روکنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈپلومہ ہولڈرز اور گریجویشن کی ڈگریاں رکھنے والوں پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

 

غیرملکی کارکن کے سرٹیفکیٹ کے حوالے کئی چیزیں دیکھی جا رہی ہے۔ اول یہ کہ یہ جعلی تو نہیں۔ یہ بھی معلوم کیا جا رہا ہے جس تعلیمی ادارے نے سرٹیفکیٹ جاری کیا وہ رجسٹرڈ بھی ہے یا نہیں۔ جبکہ سرٹیفکیٹ کی سرکاری منظوری کے بارے میں بھی معلومات لی جا رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button