انٹر نیشنل

سعودی عرب میں غیر ملکیوں کو شادی کے لیے وزارت عدل سے سہولت

ریاض ۔ کے این واصف

سعودی عرب میں مقیم لاکھوں غیر ملکی برسوں سے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مقیم ہیں۔ ان کی تین، چار نسلیں یہاں پروان چڑھی ہیں۔ کئی غیر ملکی اپنے بچون کے رشتے یہاں رہنے والے اپنے رشتہ داروں یا احباب کے ساتھ آپس میں طئے کررہے ہیں۔ ان تارکین کو شادی کے لیے مقررہ قواعد پرعمل کرنا لازمی ہے۔

خانگی امور کے ماہر قانون اور مشیر احمد المحیمید کا کہنا ہے کہ ’سعودی وزارت عدل نے مملکت میں مقیم غیرملکیوں کو اپنے ہم وطنوں سے شادی کے لیے سہولت فراہم کی ہوئی ہے اس میں شرعی تقاضوں کومدنظر رکھا گیا ہے جن میں ولی الامر کا ہونا بنیادی شرط ہے‘۔

عاجل نیوز کے مطابق ماہرقانون المحیمید نے الاخباریہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی قانون میں سعودی مرد سے غیرملکی خاتون یا سعودی خاتون سے غیرملکی مرد کی شادی کے لیے بعض شرائط مقرر کی گئی ہیں‘۔ ’غیرملکی کا سعودی سے نکاح سے قبل ریجن کی گورنریٹ سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے‘۔

سفارتخانے کے کردار پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’غیرملکی مرد یا خاتون کی سعودی مرد یا خاتون سے شادی کے لیے سفارتخانوں کا کوئی عمل دخل نہیں تاہم ریجن کی گورنریٹ سے شادی کے لیے این اوسی حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے‘۔

متعلقہ خبریں

Back to top button