اسپشل اسٹوری

چیف منسٹر تاملناڈو اسٹالن کی کور سیکیورٹی ٹیم میں 9 خواتین باڈی گارڈز بھی شامل _ ملک میں پہلی مرتبہ سیاسی قائد کے لئے خواتین باڈی گارڈز

حیدرآباد _ 13 دسمبر ( اردولیکس ڈیسک) نیلے رنگ کے سفاری سوٹ پہنی 9 خواتین باڈی گارڈز کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں جن میں اے کے 47 اور X-95 سب مشین گنس جیسے ہتھیار ہیں۔ یہ وائرل تصاویر کسی فلم یا سیریز کا حصہ نہیں ہیں۔ یہ تمام خواتین باڈی گارڈ تمل ناڈو کے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کی کور سیکورٹی ٹیم میں شامل ہو گئی ہیں۔ ہمارے ملک میں یہ پہلا موقع ہے کہ چیف منسٹر کی سیکیورٹی کور ٹیم میں خواتین باڈی گارڈز ہیں۔ لیکن دنیا بھر میں کئی مشہور شخصیات نے اپنی سیکیورٹی کے لیے خواتین باڈی گارڈز کی خدمات حاصل کی ہیں۔

 

80 سے زائد امیدواروں نے چیف منسٹر اسٹالن کی کور سیکیورٹی ٹیم میں شامل ہونے کے لئے درخواستیں دی تھیں ۔ ان میں 9 خواتین باڈی گارڈز کا انتخاب کیا گیا۔ چیف منسٹر کی کور سیکورٹی ٹیم سب انسپکٹر ایم تنوش کناکی، ہیڈ کانسٹیبل ایم دلشاد بیگم، کانسٹیبل آر ودیا، جے سماتھی، ایم کالیسوری، کے پاویترا، جی رامی، وی مونیشا اور کے کوسالیہ پر مشتمل ہے۔

ان تمام خواتین باڈی گارڈز کو غیر مسلح لڑائی، بندوق سے فائرنگ، بم کا پتہ لگانے، کراؤڈ ہینڈلنگ، کار بائیک چلانے کے ساتھ ساتھ تناؤ اور مالی انتظام کی تربیت دی جاتی ہے۔ سلیکشن کے بعد بھی انھیں تربیت دی جاری ہے۔ یہ تمام خواتین باڈی گارڈز روزانہ صبح 6 بجے سے مرودھم کمانڈو ٹریننگ سینٹر میں تربیت حاصل کرتی ہیں۔ انھیں روزانہ تقریباً 3 کلومیٹر دوڑنا پڑتا ہے۔ اس کے ساتھ ورزش بھی کرنی ہوتی ہے ۔ ایک منٹ میں 30 پش اپس کرنے جیسی سخت تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

تمل ناڈو کے چیف منسٹر اسٹالن سے پہلے کئی مشہور شخصیات نے اپنی حفاظت کے لیے خواتین باڈی گارڈز کی خدمات حاصل کیں۔ سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، ڈچز آف کیمبرج کیٹ مڈلٹن، میگھن مرکل اور پاپ گلوکارہ بیونسے نے بھی خواتین باڈی گارڈز کو اپنی کور ٹیم میں رکھا تھا ۔ لیبیا پر 40 سال حکومت کرنے والے  کرنل قذافی اپنے ہائی فائی طرز زندگی کی وجہ سے خبروں میں تھے۔ 1980 میں انھوں نے اپنی حفاظت کے لیے خواتین باڈی گارڈز کا ایک گروپ بنایا۔ اس گروپ کو ‘The Revolutionary Nons’ کا نام بھی دیا گیا تھا۔ قذافی جہاں بھی گئے ان کی حفاظت کے لیے 15 خواتین باڈی گارڈز ساتھ تھیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button