نیشنل

کورونا کے خوف سے ماں اور بیٹی تین سال سے گھر میں بند

حیدرآباد _ کورونا وائرس کی دہشت ختم ہو کر  ایک سال سے زائد کا عرصہ ہوا  ہے اور عوامی زندگی معمول پر لوٹ گئی ہے لیکن آندھراپردیش میں ایک ماں اور بیٹی کورونا  کے خوف سے تقریبا تین برسوں  سے گھر ہی میں بند ہیں  اس کی اطلاع ملنے پر  ماں اور بیٹی کو پولیس نے پڑوسیوں اور رشتہ داروں کی مد د سے ہاسپٹل منتقل کیا۔

 

یہ واقعہ آندھراپردیش کے کاکناڈا ضلع میں منظر عام پر آیا یہ دونوں کورونا کے خوف اور بے چینی کی شکار تھیں۔ان دونوں کی شناخت درگابھوانی بیٹی اور مانی، ماں کے طورپر کی گئی ہے۔ان کی صحت تقریبا تین  سال سے گھر میں ہی خود کو بند کرلینے کے نتیجہ میں گررہی تھی۔پڑوسیوں اوران کے رشتہ داروں نے اس بات کی اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد پولیس وہاں پہنچی۔پولیس نے میڈیکل اسٹاف کی مدد سے ان دونوں خواتین کو گھر سے نکالتے ہوئے علاج کیلئے کاکناڈا کے سرکاری ہاسپٹل منتقل کیا۔ڈاکٹروں نے بتایا کہ دونوں ذہنی مسائل کی بھی شکار ہوگئی ہیں ان کا علاج کیا جا رہا ہے بتایا گیا ہے کہ ان کے گھر میں کوئی مرد افراد نہیں ہیں

 

متعلقہ خبریں

Back to top button