تلنگانہ

سعودی عرب میں حیدرآبادی ریسٹورنٹ کے مالک کو 10 دن جیل _ ہندوستان کی یوم آزادی تقریب کے اہتمام کا شاخسانہ

عرفان محمد

جدہ، 29 اگست: آزادی کا امرت مہواتسو ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال کو اندرون و بیرون ملک منانے  حکومت ہند کی ایک پہل ہے۔ بھارتی سفارتی مشن اس تقریب کو منانے کے لیے سلسلہ وار تقریبات کا اہتمام کر رہے ہیں، تاہم، کچھ افراد اپنی حب الوطنی کا اظہار کرنے کے لیے میدان میں بھی آ گئے، تاہم، وہ خلیجی ممالک میں جہاں سخت قوانین نافذ ہیں، اجتماعات اور تقریبات میں ایک بنیادی اصول کو بھول جاتے ہیں۔

 

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہندوستانی یوم آزادی کی تقریب منانے پر  ایک ممتاز حیدرآبادی کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔

 

سعودی عرب کے ایک سرکردہ ریسٹورنٹ، جو ریاض شہر میں حیدرآبادی بریانی کے ساتھ ملٹی ریستوران چلاتا ہے، جسے 15 اگست کو ہندوستانی یوم آزادی کا جشن منانے کے لیے حراست میں لیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق، تقریباً دس دن بعد رہا کر دیا گیا۔

 

حیدرآبادی ریسٹورنٹ کے مالک ، جو حیدرآباد کے سنتوش نگر سے تعلق رکھتےہیں، نے حی الوازرہ ضلع میں اپنے ایک ریسٹورنٹ میں یوم آزادی کی پارٹی کا اہتمام کیا تھا، جسے عام طور پر ہارا بھی کہا جاتا ہے، جہاں حیدرآبادی تارکین وطن کمیونٹی نے شرکت  کی۔ ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی شام کے اوقات میں جشن کا آغاز ہوا، سعودی پولیس نے اس جگہ پر چھاپہ مارا اور تقریب کو منظم کرنے والے حیدرآبادی کو پکڑ لیا۔

 

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی قسم کے اجتماع یا تقریب کی اجازت نہیں ہے اور باقی خلیجی ممالک حتیٰ کہ سفارتی مشن بھی کسی بھی عوامی تقریب کے انعقاد کے لیے پیشگی اجازت لیتے ہیں۔

 

ماضی میں بھی پونے سے تعلق رکھنے والی ایک ہندوستانی خاتون کو اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ مکہ میں مقدس حرم میں ہندوستانی قومی پرچم کی نمائش پر گرفتار کیا گیا تھا اور رہائی سے قبل پانچ دن جیل میں گزارنے پڑے تھے۔ ریاض میں رہنے والا این آر آئی خاندان عمرہ ادا کرنے مکہ آیا تھا۔ ابتدائی اوقات میں رسومات مکمل کرنے کے بعد جب نمازیوں کی بھیڑ نسبتاً کم تھی، اس خاندان نے  خانہ کعبہ کے ساتھ تصویر کھینچنے اور ہندوستانی قومی پرچم کو آویزاں کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر اس خاندان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button