این آر آئی

“اموبا” جدہ کے زیر اہتمام اعلیٰ پیمانے پر یوم سرسید کا انعقاد۔ بڑی تعداد میں علیگز کی شرکت 

ریاض ۔ (پریس ریلیز) علیگڈھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائیز اسوسی ایشن (AMUOBA) جدہ نے یومِ سر سید 2025 نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا اور سر سید احمد خان کی 208 وین یوم پیدائش پر شایانِ شان خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ کراؤن پلازہ جدہ میں منعقدہ اس پروقار تقریب میں تقریباً چار سو علیگیرینز اور ان کے اہلِ خانہ نے شرکت کی۔

 

جس سے جامعہ سے عقیدت طلبائے قدیم کے اتحاد اور علیگڑھ کی روایت کا حسین امتزاج نظر آیا۔ اس موقع پر ہندوستان کے قونصل جنرل جناب فہد احمد خان سوری کے خطاب نے علیگز میں ایک نیا جوش و جذبہ پیدا کیا۔ تقریب کا آغاز فہد زنجانی کی تلاوت کلام سے ہوا۔ سینئر علیگ جناب مبین احمد خان نے تقریب کی صدارت کی۔

 

قونصل جنرل ہند نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا ہندوستان ترقی، جدت اور شمولیت کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، اور اس ترقی میں بیرونِ ملک مقیم ہندوستانیوں کا کردار بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے علیگز کو ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک پل کی حیثیت قرار دیا جو دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور وِکست بھارت کے وژن میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے AI & Data Science ورکشاپ کے کامیاب انعقاد پر اموبا جدہ کی بھرپور ستائش کی اور کہا کہ ٹیکنالوجی، تجارت، ثقافت اور نوجوانوں کی قیادت میں علیگز کے لیے بے شمار امکانات موجود ہیں۔

 

اپنے صدارتی خطاب میں انجینئر عقیل جمیل خان نے سر سید کی تعلیم، استدلال اور ادارہ سازی کی فکر کو دہراتے ہوئے AMUOBA Jeddahکی نمایاں خدمات اور فعال سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے Youth Leadership Program، AI & Data Science ورکشاپ، اور Each One Teach One کے تحت علیگڑھ کے مستحق طلبہ کی مدد کا ذکر کیا۔ انہوں نے آئندہ مینٹورشپ سیشنز اور India–Saudi بزنس کولیبوریشن پروگرامز کے آغاز کا اعلان بھی کیا، جو قونصل جنرل کی رہنمائی میں مملکت میں بھارتی مصنوعات کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گے۔

 

مہمانِ اعزاز پروفیسر جاوید مسرّت نے اموبا جدہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے سر سید کی بصیرت، اصلاحات اور ادارہ سازی کے مشن کو آگے بڑھانے کی تلقین کی۔ای ایف ایس آئی ایم کے سینئر ڈائریکٹر جناب عبد الرحمن عمری نے پہلی مرتبہ یومِ سر سید میں شرکت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ EFSiM کے اصول—People، Learning اور Leadership—سر سید کے پیغام سے ہم آہنگ ہیں۔

 

تقریب میں سینئر علیگ و قونصل (کمرشل) جناب محمد ہاشم کو اعزاز پیش کیا گیا۔ سینئر علیگ دانش عبدالغفور کی کتاب “My Musing” کی رسم رونمائی بھی کی گئی، جبکہ جناب بہجت زنجانی کو ان کی طویل خدمات پر یادگاری مومنٹو پیش کیا گیا۔ نیز “Alig Communique”نیوز لیٹر کی رونمائی رب نواز خان اور محمد شہنواز عالم کی نگرانی میں کی گئی۔رفل ڈرا—جسے محمد شاہ نواز، دانش خان اور ڈاکٹر عومیس انصاری نے منعقد کیا جس نے تقریب میں مزید جوش و خروش پیدا کیا۔

 

مومنٹوز اور تحائف مشیروں جن میں نورالدین خان، عزیز الرّب اور عتیق صدیقی کے ساتھ صدر عقیل جمیل خان اور ایکزیکٹیو ممبرز عاصم ذیشان، پرنس مفتی ضیاء، رب نواز خان، محمد شاہ نواز، محمد سراج، ڈاکٹر عومیس انصاری، عابد حسین، ڈاکٹر ابرار، فہد زنجانی اور دانش خان نے پیش کیے۔قونصل جنرل فہد احمد خان اور صدر عقیل جمیل خان نے اسپانسرز کو اعزازی شیلڈز بھی پیش کیں۔

 

گلدستے زینہ، ایزان، عائشہ، احمد، عیسیٰ خان، عنابیہ، الہان، زایان، عبداللہ اور سمن عومر کے ہاتھون پیش کی کئے گئے۔ وائس پریزیڈنٹ عاصم ذیشان نے شکریہ ادا کیا، جبکہ جنرل سیکریٹری پرنس مفتی ضیاء الحسن نے پُراثر اشعار اور شاندار نظامت کے ذریعے تقریب کی رونق دوبالا کر دی۔

 

دیگر اراکین میں عابد حسین آفتاب، ڈاکٹر ابرار احمد اور فہد زنجانی—اور والنٹیئر ٹیم نے پروگرام کے کامیاب انعقاد میں اہم کردار ادا کیا۔ تقریب کا اختتام AMU ترانہ کی پیشکش پر ہوا، جسے عتیق صدیقی، عاصم ذیشان، پرنس ضیاء الحسن مفتی، محمد سراج الدین، ربنواز خان اور نیر عباس نے پیش کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button