نیشنل

ہماچل پردیش میں کئی عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئیں۔ منہدم مکانات بہہ گئے۔ ویڈیو دیکھیں

نئی دہلی: آفات سماوی سے بری طرح سے متاثر ہندوستان کی ریاست ہماچل پردیش میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے۔ یہاں دو بچوں سمیت گیارہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہو رہی ہے۔ تازہ معاملہ کولو ضلع کے انی سب ڈویژن کا ہے۔ یہاں چند ہی لمحوں میں 4 منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی۔

 

 

بہت سے لوگوں نے اس واقعہ کی ویڈیو بنائی۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ مٹی کے تودے گرنے سے سات اور عمارتیں بھی ملبے میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ ان تمام عمارتوں کو غیر محفوظ قرار دیا گیا تھا۔ اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

 

 

ہماچل کے لوگ ہر لمحہ خوف میں جی رہے ہیں۔ فی الحال کسی کی موت کی اطلاع نہیں ہے۔ حالانکہ ویڈیو میں ایک شخص کہہ رہا ہے کہ اس گھر میں بہت سے لوگ تھے۔ فی الحال امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ کولو ضلع کے انی بس اسٹینڈ کے قریب پیش آیا۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اچانک درخت ہلنے لگتا ہے۔ اس کے بعد چند ہی سیکنڈ میں چار منزلہ عمارت گر کر ملبہ بن جاتی ہے۔ حادثے کے بعد ہر طرف دھول ہی دھول نظر آتی ہے۔

 

 

گردوغبار کی وجہ سے کچھ بھی صاف نظر نہیں آرہا ہے۔ کچھ لوگوں نے اس واقعہ کی ویڈیو بنائی۔ ایک شخص کہہ رہا ہے کہ عمارت کے اوپر کچھ لوگ ہیں۔ واقعہ کے بعد چاروں طرف افراتفری مچ گئی۔ اہم بات یہ ہے کہ انتظامیہ نے تقریباً ایک ہفتہ قبل عمارت کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ویڈیو میں ایک شخص بھاگتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ آواز آرہی ہے اوہ مائی گاڈ… اوہ میرے دوست۔ وہ بار بار خدا کو یاد کر رہا ہے۔ اس کے بعد عمارت گر گئی اور ہر طرف دھواں ہی دھواں ہے۔ اس عمات کے بعد دیگر عمارتیں بھی زمین دوز ہوگئیں اور بہہ گئیں۔

 

 

ہماچل میں موسلادھار بارش کی وجہ سے دو بچوں سمیت 11 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ہماچل پردیش میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ شملہ میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ یہاں بارش کی وجہ سے ریاست میں دو بچوں سمیت 11 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے یہاں کی حالت خراب ہے۔ کئی لوگوں کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔ ٹریفک میں رکاوٹ ہے۔ 5 قومی شاہراہوں سمیت کل 709 سڑکیں ابھی تک بند ہیں۔ منگل کو یہاں بارش شروع ہوئی جو چہارشنبہ کو دن بھر جاری رہی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button