نیشنل

سابق امیر جماعت اسلامی ہند مولانا سید جلال الدین عمری کا سانحہ ارتحال

سابق امیر جماعت اسلامی ہند مولانا سید جلال الدین عمری کا انتقال ہوگیا۔ان کی عمر 87 سال تھی اور وہ چند دنوں سے علیل تھے

سید جلال الدین عمری برصغیر ہندو پاک کے عالم دین اور مصنف تھے۔ 2007ء سے 2019ء تک آپ جماعت اسلامی ہند کے امیر رہے ۔ آپ ہندوستان کی تحریک اسلامی کے چوٹی کے رہنمائوں میں سے تھے دعوتی اور تحریکی سرگرمیوں میں انتہائی مصروف رہنے کے باوجود اسلام کے مختلف پہلوئوں پر آپ کی بیش قیمت تصانیف آپ کی عظمت وقابلیت کا زبردست ثبوت ہیں۔ مولانا عمری جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر رہے ہیں، اسی طرح جامعۃ الفلاح بلریا گنج کے سربراہ بھی تھے، اس کے علاوہ بہت سی دینی وملی تنظیموں اور اداروں کے ذمہ دار تھے

سید جلال الدین عمری کی ولادت 1935ء میں جنوبی ہند تمل ناڈو کے ضلع شمالی آرکاٹ کے ایک گاؤں پتّگرم میں ہوئی، والد صاحب کا نام سید حسین تھا

ابتدائی تعلیم گاؤں ہی کے اسکول میں حاصل کی۔ پھر عربی تعلیم کے لیے جامعہ دارالسلام عمر آباد میں داخلہ لے کر 1954ء میں فضیلت کا کورس مکمل کیا۔ اسی دوران مدراس یونیورسٹی کے امتحانات بھی دیے اور فارسی زبان وادب کی ڈگری ’منشی فاضل‘ حاصل کی۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے (اونلی انگلش) پرائیوٹ سے پاس کیا۔

 

عہدے و رکنیت

جماعت اسلامی ہند کے سابق صدر۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ہیں۔

الہیئۃ الخیریۃ العالمیۃ کے سابق رکن بھی رہ چکے ہیں۔

جامعۃ الفلاح بلریا گنج اعظم گڑھ کے شیخ الجامعہ ہیں۔

اس کے علاوہ درج ذیل عہدے آپ کے سپرد ہیں.

مینیجنگ ڈائرکٹر سراج العلوم نسواں کالج علی گڑھ۔

ممبر مسلم مجلس مشاورت

صدر اشاعت اسلام ٹرسٹ دہلی

صدر دعوت ٹرسٹ

رکن اسلامک پبلیکیشنز

جماعت اسلامی ہند کے شعبۂ تصنیف وتالیف (موجودہ ادارۂ تحقیق وتصنیف اسلامی) سے وابستہ ہوکر علمی وتصنیفی خدمات انجام دیں۔ اب تک شائع ہونے والی کتابوں کی تعداد تین درجن کے قریب ہے۔ مولانا کے بہت سے مضامین اور مقالات جرائد و رسائل کی زینت بنتے رہتے ہیں بعض مقالات تو اہل علم میں بطور خاص مقبول ہوئے اور ماہر القادری اور مولانا ابو الحسن علی ندوی جیسے بلند پائے عالم دین نے اس پر مبارک باد پیش کی اور اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button