تلنگانہ

میدک میں غنڈہ گردی کرنے والوں کی گرفتاری اور خاموش تماشائی پولیس والوں کی فوری معطلی کا مطالبہ 

ملک پیٹ میں ہنگامہ کرنے والی خاتون کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے چیف منسٹر شخصی توجہ دیں ـ مولانا جعفر پاشاہ کا احتجاج 

میدک میں غنڈہ گردی کرنے والوں کی گرفتاری اور خاموش تماشائی پولیس والوں کی فوری معطلی کا مطالبہ 

ملک پیٹ میں ہنگامہ کرنے والی خاتون کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے چیف منسٹر شخصی توجہ دیں ـ مولانا جعفر پاشاہ کا احتجاج 

 

حیدرآباد 16- جون ( پریس نوٹ ) حضرت مولانا محمد حُسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ ریاست تلنگانہ وآندھراپردیش نےہفتہ 15- جون کو میدک ٹاؤن میں مسلمانوں کی املاک کو منصوبہ بند انداز میں تباہ کردینے کے واقعات کے علاوہ حیدرآباد میں بھی اتوار 16- جون کو ملک پیٹ علاقہ میں قربانی کے جانوروں کو لے جانے والی گاڑی پر ایک خاتون کے چڑھ جانے اور گاڑی کوروکدینے اور ماحول کو متاثر کرنے کے واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے

 

مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں نے حالیہ انتخابات میں کانگریس کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کیا لیکن ایسامعلوم ہوتا ہے کہ چیف منسٹر کو مسلمانوں کی کوئی قدر ہی نہیں ہے کانگریس کو ووٹ دیکر مسلمان یہ سونچنے پر مجبور ہیں کہ کیا ایسے ہی دن دیکھنے کے لئے مسلمانوں نے کانگریس کو اقتدار سونپا ہے مولانا جعفر پاشاہ نے کہاکہ میدک ٹاؤن میں مسلمانوں کی املاک کو چُن چُن کر تباہ وتاراج کردیا گیا بڑے پیمانہ غارت گری کا ماحول پولیس کی موجود گی میں ہوتا رہا سینکڑوں غنڈوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صرف حکومت تبدیل ہوئی ہے لیکن فرقہ پرست پولیس عہدیدار جوں کے توں برقرار ہیں

 

فرقہ پرستوں اور غنڈوں کا ساتھ دینے والے پولیس عہدیداروں اور اہلکاروں کی تبدیلی اور معطلی وقت کا تقاضہ ہے مولانا نے کہا کہ ملنے والی اطلاعات کے مطابق رام داس چوراہا سے بس ڈپو کے درمیان اور دیگر مقامات پر گھنٹوں ہنگامہ آرائی ہوتی رہی معلوم ہوا کہ پاس ہی پولیس اسٹیشن بھی ہے اور پولیس ایسے کھڑی رہی جیسے کوئی کلچرل پروگرام چل رہا ہے دینی مدرسہ کے ذمہ داروں کے علاوہ دیگر بے قصور مسلمانوں پر جان لیوا حملے کئیے گئے اگر ایس پی نے ابتدا میں غنڈہ گردی کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیاہوتا تو یہ نوبت پیش نہ آتی مقامی عوام نے بتایا کہ میدک ایس پی کی کارکردگی بالکل ناقص ہے ڈی ایس پی کے جائے واقعہ پہنچنے کے بعد ہی غنڈہ گردی میں کسی حد تک کمی دیکھی گئی مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ زخمی مسلمان جب ایک غیر مسلم انتظامیہ والے اسپتال سے علاج کے لئے رجوع ہوۓ تب بھی غنڈوں نے اسپتال کو اپنے تشدد کا نشانہ بنایا

 

مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ وزیر داخلہ کا قلمدان جو اس وقت خود چیف منسٹر نے اپنے پاس رکھا ہے ان باتوں کا سخت اور جلد نوٹ لیں اگر چہ کہ چند غنڈہ عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے لیکن فرقہ پرست زعفرانی جماعت کو خوش کرنے اور بیالینس کرنے کی خاطر بے قصور مسلمانوں کی بھی گرفتاری کی اطلاعات ملی ہیں میرا مطالبہ ہے کہ بے قصور مسلمانوں کو کسی بھی شرط عائد کئے بغیر فوری رہا کیا جانا چاہئیے اور جہاں جہاں غنڈہ گردی ہوئی ہے وہاں لگے ہوۓ سی سی ٹی وی کیمروں سے نشاندہی کرتے ہوۓ تمام غنڈوں اوروہاں موجود خاموشائی کا رول ادا کرنے والے پولیس والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جاۓ خاطی پولیس والوں کو فوری برطرف کرنے سے ہی آئندہ کے امکانی واقعات کو روکا جاسکتا ہے

 

مولانا نے کہا کہ چیف منسٹر نے تمام طبقات کے ساتھ مساویانہ سلوک کا بارہا تیقن دیاتھا لیکن انتخابات جیتنے کے بعد مسلمانوں کیساتھ انصاف کے تقاضوں کو ہر گز پورا نہیں کیا جارہا ہے وزیر اعلیٰ تلنگانہ مرکز میں ہونے والی تبدیلیوں سے سبق سیکھیں اقتدارملنےتک مسلمانوں کی خوشامد کرنا اور اقتدار ملتے ہی مسلمانوں سے آنکھیں پھیر لینا زیادہ دنوں تک نہیں چلتا مولانا نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ میدک میں زعفرانی جماعت کے بڑھتے ہوۓ اثر و رسوخ کا فوری جائزہ لیں بصورت دیگر انہیں خود انتخابی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے

 

مولانا جعفرپاشاہ نے کہاکہ ملک پیٹ میں جس خاتون نے اتوار 16 جون کو جانور لے جانے والی گاڑی کو روک کر امن کو درہم برہم کردیا اور بڑے پیمانہ پر ٹریفک بھی جام کردی اس خاتون کے پیچھے کونسی طاقت کارفرما ہے اس کا مقامی پولیس اور کمشنر پولیس کو اعلان کرنا ہوگا اور اس خاتون کے خلاف کیا سخت ایکشن لیا گیا ہے اس سے بھی عوام کو واقف کرایا جاۓ

متعلقہ خبریں

Back to top button