نیشنل

صحافی صدیق کپن کو دو سال تین ماہ بعد ملی ضمانت

لکھنو _ 2 فروری ( اردولیکس) لکھنؤ کی سیشن عدالت نے  کیرالا سے تعلق رکھنے والے صحافی صدیق کپن کو لکھنؤ جیل سے رہا کرنے کے ضمانتی احکامات پر دستخط کر دیئے۔

جسٹس ڈی کے سنگھ کی سنگل بنچ نے صحافی کو ضمانت دے دی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ای ڈی کی تحقیقات میں 1.36 کروڑ روپے کی رقم کے غیر قانونی لین دین سے متعلق کیس میں صدیق  کپن کا کوئی خاص کردار نہیں ہے، جو مبینہ طور پر ملک میں دہشت پھیلانے کے لئے ممنوعہ پاپولر فرنٹ کے ذریعہ جمع کیا گیا تھا۔

 

9 ستمبر 2022 کو سپریم کورٹ نے بھی غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ترمیمی ایکٹ کیس میں کپن کو ضمانت دے دی۔ تاہم پی ایم ایل اے کے زیر التوا کیس کی وجہ سے وہ جیل میں ہی رہے۔

 

کیرالا کے ملاپورم کے رہائشی کپن 5 اکتوبر 2020 کو اتر پردیش کے ہاتھرس میں ایک دلت خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی  اور قتل کی کوریج کرنے جا رہے تھے انھیں متھرا ٹول پلازہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا

متعلقہ خبریں

Back to top button