تلنگانہ

عادل آباد شہر میں امبیڈکر جینتی کے موقع پر پیش آئے فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعہ میں 6 مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج _ 4 عدالتی تحویل میں

عادل آباد _ 16 اپریل ( اردولیکس) تلنگانہ کے عادل آباد شہر میں امبیڈکر جینتی کے موقع پر نکالے گئے جلوس میں ایک نوجوان کی جانب سے زعفرانی پرچم  کے ساتھ رقص کرنے پر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جہاں پر اقلیتی طبقہ کے چند نوجوانوں نے زعفرانی پرچم کے ساتھ رقص کرنے پر حملہ کرتے ہوئے زخمی کردیا۔ جس پر زخمی نوجوان نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی

 

اس واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی ایس پی امیندر نے بتایا کہ امبیڈکر جینتی کے موقع پر اس ماہ کی 14 تاریخ کو کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر لڑائی شروع کی۔ انہوں نے اتوار کو ون ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں منعقدہ ایک میڈیا کانفرنس میں کئی تفصیلات کا انکشاف کیا۔امبیڈکر جینتی کے موقع پر اس مہینے کی 14 تاریخ کو رات 10 بجے گاندھی چوک میں کچھ لوگوں نے  سائی کرن پر حملہ کیا۔ متاثرہ شخص نے اگلے دن 15 تاریخ کو پولیس اسٹیشن میں اس معاملے کی اطلاع دی۔

 

حملہ کرنے والے 6 نوجوانوں میں چار کو گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔جن میں تہور خان،محمد شاہد، شیخ عرفان،شیخ ذیشان، شبو اور ایان شامل ہیں ان میں دو نوجوان شبو اور ایان مفرور بتائے گئے ہیں اسی شام متاثرہ نوجوان سائی کرن نے کہا کہ 6 حملہ آوروں میں شاہد نامی نوجوان کا نام مذکورہ ملزمین میں سے نکال دیا جائے۔ لیکن ڈی ایس پی نے دعویٰ کیا کہ شاہد بی جے پی میں سرگرم ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی نے گڑبڑ کرنے کی سازش کی تھی اس لئے وہ بی جے پی کارکن شاہد کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ پرامن جلسہ میں خلل ڈالنے کی سازش کی گئی۔لیکن انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ پیر کو اس واقعہ کے خلاف عادل آباد بند کی اپیل کی گئی ہے۔ ڈی ایس پی نے مشورہ دیا کہ بند میں کسی کو شرکت نہیں کرنی چاہیے۔ڈی ایس پی نے اپنے بیان میں کہا کہ کل بیان کی بلکل اجازت نہیں دی گئی ہے اگر اس بند کی کوئی تائید کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا انتباہ دیا

متعلقہ خبریں

Back to top button