حیدرآباد میں قتل وغارت گری کے بڑھتے واقعات پر علماء کرام ومشائخ عظام کا ایک مشاورتی اجلاس

حیدرآباد یکم /جولائی (راست)حیدرآباد شہر کے موجودہ حالات قتل وغارت گری کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظرآج یکم جوالائی بروز پیر کو جامع مسجد دارالشفاء میں مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشا ہ کی صدارت میں علماء کرام ومشائخ عظام کا ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا۔
مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے اپنے پانچ نکاتی تجاویز پیش کیا ۔مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ شہر میں قتل وغارت گری کی روک تھام کیلئے محلہ واری سطح پر کمیٹیاں تیار کرتے ہوئے زمینی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔مولانا نے کہا کہ محلہ کے مشتبہ افراد ونوجوانوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اصلاح کی جانی چاہیے۔مولانا نے نوجوانوں کا رات بھر جاگنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وارڈ ممبر وکونسلر سے رجوع ہوکر نوجوانوں کی نشاندہی کرکے ان کی اصلاح کی جانی چاہیے۔
مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ ہر مکتبہ فکر کے علماء کرام کے ذریعہ ہر محلہ میں اصلاحی معاشرہ پروگرامس کے انعقادکیا جانا چاہیے۔جس پر تمام شرکاء نے تائید کی۔ اس موقع پر مشاورتی اجلاس میں موجود شرکا ء نے اپنے اپنے تجاویزپیش کئے اور شہر میں جاری قتل وغارت گری کی مذمت کی۔مولانا اکبر نظام الدین نے شہر میں قتل وغارت گری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی اصل وجہ آپسی مخاصمت ہے۔اور کہا کہ تلنگانہ میں نئے قوانین کا نفاذمسلمان طبقہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے بنایا گیا جو کہ قابل تشویش ہے۔
مولانا عبد القوی نے کہا کہ تمام مکتبہ فکر کے علماء کرام کومشترکہ طور پر میدانی سطح پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی نے قتل کی واردتوں کا سختی سے نوٹ لیتے ہوئے کہا کہ قاتلین کا سماجی بائیکاٹ ہونا چاہیے اور سیاسی قائدین اپنی پشت پناہی سے ان کو باز رکھیں مولانا نے کہا کہ قاتلین کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کیلئے قدم اٹھانا چاہیے۔مولانا سعید پاشاہ نے کہا کہ قتل وغارت گری کی روک تھام کیلئے حکومت وپولیس کے علاوہ ہم سب کی بھی ذمہ داری ہے۔مولانا نے کہا کہ نئے قوانین کا نفاذ حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔
مولانا حسن الحمومی نے شرکاء کو واقف کروایا کہ شہر میں تعلیم یافتہ افراد پر مشتمل ٹیم بناکر جرائم کا ارتکاب کیا جارہا ہے۔ مولانا احسن حمومی نے جرائم کی روک تھا م کیلئے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا مجرموں کا سماجی بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔ ان کے علاوہ دیگر شرکاء نے بھی اپنی پنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ مولانا شاہ جمال الرحمن صاحب نے بھی تجاویز کی تائید کی۔اس اجلاس میں مولانا سید اکبر نظام الدین سجادہ نشین درگاہ شاہ خاموش ؒ،مولانا عبد القوی ناظم مدرسہ اشرف العلوم،مولانا محمد صادق محی الدین سابق مفتی جامعہ نظامیہ،مولانا محمد غیاث الدین رحمانی مہتمم دارالعلوم رحمانیہ،مولانا مفتی عبد الرحیم بانعیم ناظم مجلس علمیہ،مولانا غیا ث احمد رشادی صدر صفا بیت المال،مولانا ارشد علی قاسمی صدر تحفظ ختم نبوت،مولانا سید معراج الدین ابرار ناظم مدرسہ انوار الہدی،مولانا ضیاء الدین نیر صدر تعمیر ملت، جناب اظہر الدین رکن جماعت اسلامی،مولاناحکیم خیر الدین صوفی صدر صوفی علماء کونسل،مولانا سعید احمد الحسینی سعیدپاشاہ صدر قادریہ انٹر نیشنل اکیڈمی،مولانا احسن الحمومی امام وخطیب مسجد باغ عام،مولانا سید کلیم اللہ حسینی کاشف پاشاہ نائب صدر آل انڈیا درگاہ کمیٹی،مولانا عمر عابدین صدر ملی کونسل،سید سلیم اللہ مفتاحی،مولانا محمد احمد محی الدین حسامی ناظم دارالقضاء، مولانا مفتی عمیراحمد قاسمی نائب قاضی شریعت دارالقضاء، مولانا سید قدیر احمد معاون دارالقضاء، محمد زید حسامی ودیگر موجو د تھے۔مولانا مفتی صادق محی الدین سابق مفتی جامعہ نظامیہ کی دعاء پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا نے محلہ کے ذمہ داروں سے اپیل کی کہ جو حضرات اپنے محلہ میں اصلاحی معاشرہ کے کام انجام دینا چاہتے ہیں وہ حسامیہ منزل پنجہ شاہ حیدرآبا دسے 3بجے تا شام بجے ربط پید ا کریں۔