تلنگانہ میں عنقریب ایک اور ڈی ایس سی۔ ڈپٹی چیف منسٹر

حیدرآباد ۔ تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے بیروزگاری کے مسلہ پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بےروزگاری پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور ابتدا کے تین ماہ میں 30 ہزار افراد کو تقررات نامہ حوالے کیے گئے۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ بقیہ ملازمتوں پر تقررات کے وعدے کی حکومت پابند ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کے لیے ہوئی ہے اقتدار میں آنے پر 16 ہزار اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ 11 ہزار ٹیچرس کی جائیدادوں پر بھرتی کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہینہ کی 11 تاریخ سے ڈی ایس سی کے ہال ٹکٹ دستیاب رکھے گئے ہیں
ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ پچھلے کچھ ماہ سے امیدوار امتحان کی تیاری کر رہے ہیں اور 18 جولائی سے پانچ اگست تک امتحانات منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس سی امتحان کو ملتوی کرنے کی خواہش کرتے ہوئے احتجاجی دھرنے منظم کیے جا رہے ہیں لیکن امتحان کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہے، بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ جلد سے جلد ملازمتوں کی فراہمی ہمارا مقصد ہے اور ہاسٹل ویلفیئر سے متعلق 581 ملازمتوں کے لیے امتحانات کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے مزید کہا کہ یہ آخری ڈی ایس سی نہیں ہے اور بھی ڈی ایس سی منعقد ہوں گے پانچ تا 6 ہزار اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات کے لیے عنقریب ایک اور ڈی ایس سی منعقد کیا جائے گا۔