نیشنل

لوک سبھا سے ایک اور مسلم رکن پارلیمنٹ افضل انصاری کو نااہل قرار دے دیا گیا _ ایک سال کے اندر دو مسلم ارکان پارلیمنٹ اور دو مسلم ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی

لکھنو _ یکم مئی ( اردولیکس) لوک سبھا سے ایک اور مسلم رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ اترپردیش میں بی ایس پی ایم پی کے رکن پارلیمنٹ افضل انصاری کو آج  لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ ان پر ایک رکن اسمبلی کے قتل کا الزام ہے  افضل انصاری اور ان کے بھائی مختار انصاری بھی بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کے اغوا اور قتل کے معاملے میں ملزم ہیں۔ غازی پور میں عوامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج نے ہفتہ  کو کیس کا فیصلہ سنایا۔

جس میں افضل انصاری کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اس پس منظر میں لوک سبھا سکریٹریٹ نے یکم مئی کو انصاری کو نااہل قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ افضل انصاری نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں غازی پور لوک سبھا سیٹ سے مایاوتی کی قیادت والی بہوجن سماج وادی پارٹی (بی ایس پی) سے کامیابی حاصل کی تھی۔ افضل انصاری کے بھائی مختار انصاری 2005 کے اس کیس میں پہلے ہی جیل جا چکے ہیں۔

اس طرح لوک سبھا میں افضل انصاری دوسرے مسلم رکن پارلیمنٹ ہے جنھیں فوجداری مقدمہ میں قصور وار قرار دینے اور سزا ملنے کے بعد لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا۔ گزشتہ سال مرکزی زیر انتظام علاقہ لکشادیپ سے نمائندگی کرنے والے پی پی محمد فیصل کو بھی قتل کے ایک  مقدمہ میں قصور وار قرار دینے کے فوری بعد انھیں لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا۔اس کے بعد رکن پارلیمنٹ پی پی فیصل نے کیرالا ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا جس پر ہائی کورٹ نے لوک سبھا سیکرٹریٹ کو انتظامی کی رکنیت کو بحال کرنے کی ہدایت دی اس کے باوجود ان کی رکنیت کو بحال نہیں کیا گیا۔

مرکز میں بی جے پی اقتدار میں آنے کے بعد سے مسلم عوامی نمائندے نشانہ بن رہے ہیں گزشتہ سال اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کے قد آور لیڈر اعظم خان اور ان کے فرزند عبداللہ اعظم خان کو بھی اترپردیش اسمبلی سے نااہل قرار دے دیا۔ یہ  دونوں باپ بیٹے  بھی فوجداری مقدمہ میں قصور وار پائے گئے اور ان کو عدالت نے سزا سنائی تھی

اس طرح ایک سال کے اندر دو مسلم ارکان پارلیمنٹ اور دو مسلم ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کی گئی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button