تلنگانہ میں گنیش وسرجن اور جشن میلاد النبی کے دوران دو مقامات پر فرقہ وارانہ کشیدگی

حیدرآباد _ 19 ستمبر ( اردولیکس)تلنگانہ میں گنیش وسرجن اور جشن میلاد النبی کے دوران دو مقامات پر فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات پیش آئے۔جن میں نارائن پیٹ مستقر پر چہارشنبہ کی رات میلاد کے جھنڈے لگانے کے دوران اکثریتی طبقہ کے افراد نے اعتراض کیا جس کے بعد دو طبقات کے درمیان تصادم کا واقعہ پیش آیا۔جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے حالات کو قابو میں لایا۔ دوسرا واقعہ بھینسہ کے پنیڈ پلی گاوں میں گنیش جلوس کے دوران پیش آیا۔ جہاں جلوسیوں میں بحث و تکرار اور جھگڑے کے بعد شر پسندوں نے واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرتے ہوئے مسجد اسلامیہ پر سنگباری کرتے ہوئے شیشوں کو نقصان پہنچایا۔
بتایا جاتا ہے کہ نارائن پیٹ میں 19 ستمبر کو میلاد النبی کے جلوس کے تناظر میں چہارشنبہ کی رات مختلف علاقوں میں میلاد کے جھنڈے لگا رہے تھے ایک مقام پر جھنڈے لگانے پر ایک اکثریتی نوجوان نے اعتراض کیا۔اس کے بعد دونوں طبقات کے افراد بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی اس دوران پتھراو کا واقعہ بھی پیش۔تاہم پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا اور دونوں طبقات کے افراد کو منتشر کردیا اور حالات کو قابو میں لایا۔
اسی طرح بھینسہ کے پنیڈ پلی گاوںچہارشنبہ کی صبح کے اوقات میں مسجد اسلامیہ کے ذمہ داروں نے مسجد کے اوپری حصہ پر پتھراو کےنتیجہ میں مسجد کے شیشوں کے ٹکڑے پڑے دیکھے ۔ پیڈ پلی کے مسلمانوں نے محمد جابر احمدصدر نشین بلد یہ بھینسہ و ضلع صدر مجلس متحدہ ضلع عادل آباد کو اطلاع دیتے ہوئے تمام حالات سےواقف کروایا
جس پر محمد جابر احمد نے نرمل ضلع ایس پی جانکی شرمیلا اور بھینسہ ایڈیشنل ایس پی اویناش کمار کو اس واقعہ کی اطلاع دیتے ہوئے اشرار کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور سخت سےسخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسجد اسلامیہ پینڈ پلی انتظامی کمیٹی کے صدر شیخ نظیرالدین اور دیگر ذمہ داروں نے بھینسہ رورل پولیس اسٹیشن پہنچ کر اس ضمن میں شکایت بھی درج کروائی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا