تلنگانہ

تلنگانہ ریاستی کابینہ میں مسلم وزیر کی شمولیت کا مطالبہ – نظام آباد میں مختلف سیاسی، سماجی، عوامی و مذہبی شخصیات کا زبردست احتجاجی دھرنا،

تلنگانہ ریاستی کابینہ میں مسلم وزیر کی شمولیت کا مطالبہ

نظام آباد میں مختلف سیاسی، سماجی، عوامی و مذہبی شخصیات کا زبردست احتجاجی دھرنا،

 

نظام آباد، 21/جولائی (اردو لیکس) تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے تقریباً 18 ماہ کا عرصہ گزرنے باوجود تاحال ریاستی کابینہ میں مسلم وزیر کی عدم شمولیت کے خلاف نظام آباد کے دھرنا چوک بر ضلع و شہر کے مختلف سیاسی، سماجی و عوامی قائدین اور مختلف مسالک و مکاتب فکر، علماء و مشائخین کی جانب سے زبردست پرامن احتجاج دھرنا منظم کیا گیا، اس احتجاجی دھرنے میں بلا مذہب و ملت غیر مسلم شخصیات نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی، مقررین نے تلنگانہ ریاستی کابینہ میں مسلم وزیر کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں 14 فیصد مسلمان ہونے کے باوجود کانگریس پارٹی اور تلنگانہ ریاستی حکومت ریاست کے مسلمانوں و اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اختیار کررہی ہیں،

 

اس احتجاجی دھرنے میں شہر کے معزز علماء کرام جن میں قابل ذکر مولانا حیدر قاسمی، مولانا عابد قاسمی، مولانا ارشد متین کے علاوہ تلگو دیشم، وائی ایس آر کانگریس ،ایم بی ٹی اور سی پی آئی، سی پی ایم ،دلت سماج قائدین نے مخاطب کیا اور نوجوانوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہوئے تلنگانہ کانگریس حکومت سے ریاستی کابینہ میں مسلم وزیر کی جلد شمولیت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا برخلاف اس کے تلنگانہ بالخصوص ضلع و شہر نظام آباد میں کانگریس پارٹی سے مسلمانوں کی ناراضگی میں اضافہ کے ساتھ تلنگانہ ریاستی حکومت اور کانگریس پارٹی کے خلاف پرامن احتجاج جاری رکھنے کے امکان کا بھی اظہار کیا گیا ہے

 

، اس احتجاجی دھرنے میں محمد منصور علی وائی ایس آر کانگریس ،شیخ حسین جماعت اسلامی، ایم اے باسط ایم بی ٹی، محمد ثناء اللہ بی آر یس ،محمد میراں کانگریس و دیگر نے بھی اپنی شرکت کے ذریعے خطاب کیا،

متعلقہ خبریں

Back to top button