تلنگانہ

تلنگانہ میں آئین ہند نافذ ہے یا ریونت ریڈی کا کوئی اور دستور؟ رکن کونسل کویتا کا سوال

*امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر دلتوں پر مظالم ناقابل برداشت*

*کاماریڈی میں پولیس کے دلتوں کے ساتھ توہین آمیز اور ظالمانہ رویہ کی شدید مذمت*

*ریاست میں آئین ہند نافذ ہے یا ریونت ریڈی کا کوئی اور دستور؟*

*پولیس کو اتنی ہمت کس نے دی۔کس کی پشت پناہی پر پولیس بے لگام ہوگئی ہے*

*جمہوری اور آئینی اقدار کی پامالی پر ریاستی حکومت فی الفور معذرت خواہی کرے*

*کے سی آر سے بغض کے باعث معمار دستور کے 125 فٹ بلند مجسمہ کو نظر انداز کرناجمہوریت کے مغائر*

*کیا یہی عوامی حکمرانی ہے۔کے کویتا کا حکومت سے استفسار*

*بی پی منڈل کے پوتے پروفیسر سورج یادو کی کویتا سے ملاقات*

*رکن کونسل و صدر تلنگانہ جاگروتی کی جدوجہد اور مساعی کی ستائش۔ مکمل تائید وحمایت کا اظہار*

حیدرآباد: رکن کونسل بی آرایس و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے امبیڈکر جینتی کے موقع پر پیش آئے متعدد واقعات پر گہرے رنج و غم، غصے اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جمہوری اقدار اور آئینی اصولوں کو پامال کیا جا رہا ہے اور عظیم شخصیات کی توہین کی جارہی ہے جو ناقابلِ برداشت ہے۔ کویتا نے کہا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی 135ویں یوم پیدائش کے موقع پر ریاست کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے 125 فٹ بلند مجسمہ پر حاضری نہ دینا، صرف سابق وزیر اعلیٰ کے سی آر کے خلاف ذاتی بغض کا اظہار ہے۔ ایسی روش جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ مجسمہ ریاست کے وسط میں کے سی آر کی قیادت میں نصب کیا گیا، تاکہ امبیڈکر کی تعلیمات کو نسلوں تک پہنچایا جا سکے۔آج اس مجسمے کے پاس نہ کوئی وزیر آیا، نہ ہی کوئی ذمہ دار شخص نے حاضری دی۔ یہ رویہ ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کے مترادف ہے،ایک عظیم رہنما کو نظرانداز کرنا افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔

رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کاماریڈی ضلع کے لنگم پیٹ منڈل میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر دلت افراد کے ساتھ پولیس کے توہین آمیز اور ظالمانہ رویہ کی شدید مذمت کی۔انہوں نے استفسار کیا کہ کیا امبیڈکر جینتی کے موقع پر دلتوں پر ظلم و ستم ریاستی حکومت کی عوامی حکمرانی ہے؟ پولیس کو یہ جرات کس نے دی کہ وہ دلتوں کے کپڑے اُتار کر انہیں گرفتار کرے؟ کس کی پشت پناہی پر پولیس اتنی بے لگام ہو گئی ہے؟ کویتا نے کہا کہ آج ریاست میں دستورہند نافذ ہے یا چیف منسٹر ریونت ریڈی کا بنایا ہوا کوئی نیا دستور؟ کویتا نے مطالبہ کیا کہ پولیس کے ان اہلکاروں کو فوراً معطل کیا جائے جنہوں نے دلتوں کو بے عزت کیا۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ افسران کے خلاف ایس سی/ایس ٹی اٹراسٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ریاستی حکومت فوری طور پر دلت برادری سے باضابطہ معافی مانگے۔کویتا نے اس واقعہ کو نہ صرف دلتوں کی توہین بلکہ جمہوری اقدار اور آئینی اصولوں کی پامالی قرار دیا اور کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے نظریات کو یاد کرنے اور ان کے یوم پیدائش کے دن ایسے مظالم ریاستی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔انہوں نے حکومت کو انتباہ دیا کہ اگر ایسے واقعات پر فوری اور سخت کارروائی نہیں کی گئی تو یہ سماجی انصاف کے تقاضوں کے خلاف ایک سنگین جرم متصور کیا جائے گا۔

مشہور سماجی جہد کار و رہنما بی پی منڈل کے نبیرہ پروفیسر سورج یادو منڈل نے آج رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔اس موقع پر پروفیسر منڈل اور رکن کونسل کویتا کے درمیان ملک بھر میں پسماندہ طبقات کو درپیش مسائل اور بی سی تحریک سے متعلق اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔پروفیسر سورج یادو منڈل نے کویتا کی جانب سے بی سی برادریوں کی فلاح و بہبود اور سماجی انصاف کے لئے جاری مسلسل کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ کویتا کا جذبہ، عزم اور جدوجہد قابل تحسین ہے۔انہوں نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ وہ بی آر ایس لیڈر کویتا کی قیادت میں جاری بی سی تحریک اور پسماندہ طبقات کو ان کا جائز مقام دلانے کے لئے جاری کوششوں میں بھرپور تائید و حمایت فراہم کریں گے۔قبل ازیں دونوں شخصیات نے مشترکہ طور پر جی وی کے مال کے روبرو نصب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت نچھاور کئے اور ان کی خدمات کو خراج پیش کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button