ٹرینوں میں زیادہ سامان لے جانے پر ادا کرنے ہوں گے اضافی چارجیس

نئی دہلی۔ ریلوے وزیر اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ اگر ٹرینوں میں مقررہ حد سے زیادہ سامان لے جایا جائے تو مسافروں کو اضافی فیس ادا کرنی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ کوچ کی قسم کے مطابق کچھ حد تک سامان مفت لے جانے کی اجازت ہے لیکن حد سے تجاوز کرنے پر اضافی چارجیس دینا لازمی ہوگا۔
رکن پارلیمنٹ پربھاکر ریڈی کی جانب سے یہ سوال پوچھے جانے پر کہ کیا ہوائی اڈوں کی طرح ٹرینوں میں بھی سامان کے قواعد نافذ کیے جائیں گے ریلوے کے وزیر نے لوک سبھا میں جواب دیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ مسافر اپنے کمپارٹمنٹ میں جو سامان ساتھ لے جا سکتے ہیں اس کی حد کوچ کے مطابق مقرر ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مفت سامان اور فیس ادا کرکے لے جانے والے سامان کی زیادہ سے زیادہ حد کی تفصیلات بھی بتائیں۔
سیکنڈ کلاس میں مسافر 35 کلوگرام تک سامان مفت لے جا سکتے ہیں جبکہ فیس ادا کرکے 70 کلوگرام تک سامان ساتھ لے جانے کی اجازت ہے۔سلیپر کلاس میں 40 کلوگرام تک سامان مفت اور فیس ادا کرکے 80 کلوگرام تک لے جایا جا سکتا ہے۔
تھرڈ اے سی یا چیئر کار میں صرف 40 کلوگرام سامان مفت لے جانے کی اجازت ہے۔فرسٹ کلاس اور اے سی ٹو ٹائر میں سفر کرنے والے مسافر 50 کلوگرام تک سامان مفت اور فیس ادا کرکے زیادہ سے زیادہ 100 کلوگرام تک سامان لے جا سکتے ہیں۔
اے سی فرسٹ کلاس کے مسافر 70 کلوگرام سامان مفت اور فیس ادا کرکے 150 کلوگرام تک سامان لے جا سکتے ہیں۔ وزیر نے واضح کیا کہ زیادہ سے زیادہ حد میں مفت سامان کی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو مسافر مفت حد سے زیادہ سامان لے جانا چاہتے ہیں انہیں پہلے سے سامان بک کروانا ہوگا۔
اسی طرح صرف وہی ٹرنک سوٹ کیس اور بکس کمپارٹمنٹ میں لے جانے کی اجازت ہوگی جن کے سائز 100 سینٹی میٹر × 60 سینٹی میٹر × 25 سینٹی میٹر کے اندر ہوں۔ اس سے بڑے سامان کو بریک وین یا پارسل وین میں منتقل کرنا ہوگا۔



