تلنگانہ میں اقلیتی اقامتی اسکولوں کے آؤٹ سورسنگ اساتذہ کی تنخواہوں میں بھاری کٹوتی، اساتذہ کا شدید احتجاج

محمد صادق چاند
نارائن پیٹ: 18 ستمبر (اردو لیکس) ریاست تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی جانب سے بغیر کسی اطلاع کے اقلیتی اقامتی اسکولوں میں خدمات انجام دے رہے آؤٹ سورسنگ اساتذہ (TGT، PGT اور جونیئر لیکچررز) کی تنخواہوں میں بھاری کٹوتی کرتے ہوئے G.O. نمبر 1437 جاری کیا گیا ہے۔ اس اچانک فیصلے سے اساتذہ میں زبردست برہمی پائی جارہی ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ سخت مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود وہ اقلیتی اقامتی اداروں میں اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھاتے ہوئے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں، لیکن ان کی تنخواہوں میں بھاری کمی کرکے حکومت نے ناانصافی کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ماضی میں TGT کی تنخواہ 28,860 روپے تھی جو گھٹاکر 18,200 روپے کردی گئی، PGT کی تنخواہ 31,380 روپے سے گھٹاکر 23,400 روپے، جبکہ جونیئر لیکچررز کی تنخواہ 36,000 روپے سے گھٹاکر 23,400 روپے مقرر کی گئی ہے۔
اساتذہ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر G.O. 1437 کو منسوخ کرے، کم کی گئی تنخواہوں کو بحال کرے اور سابقہ تنخواہیں دوبارہ فراہم کرے۔
انہی مطالبات کے تحت اقلیتی اقامتی اسکولوں میں اساتذہ نے جمعرات کو سیاہ بیچ لگا کر احتجاجی پروگرام منعقد کیا۔ بعد ازاں نارائن پیٹ اقلیتی اقامتی اسکول بوائز و کالج کے اساتذہ و لکچرر نے سیاہ بیاچ لگا کر نارائن پیٹ ضلع اڈیشنل کلکٹر کو تحریری یاداشت پیش کی ۔
اس موقع پر نارائن پیٹ اقلیتی اقامتی اسکول پرنسپل خواجہ محبوب خان’ کالج پرنسپل جگدیشور ریڈی کے علاؤہ اسٹاف موجود تھا۔




