تلنگانہ

خواتین میں بریسٹ کینسر سے متعلق شعور بیداری کی ضرورت۔ 40 سال سے زائد عمر کی خواتین کو ٹیسٹ کروانا لازمی۔ حیدرآباد میں واک سے اداکارہ کا سمیوکتا مینن

حیدرآباد: فلم ادا کارہ سمیوکتا مینن نے کہا ہے کہ خواتین میں بریسٹ کینسر کے بارے میں شعور بیداری کی ضرورت ہے۔ ان کا یہ بیان بنجارہ ہلز، حیدرآباد میں بسواوتارک راما کینسر ریسرچ سینٹر اینڈ ہاسپٹل کی جانب سے منعقدہ بریسٹ کینسر بیداری ریلی کے دوران سامنے آیا۔ اس تقریب میں کئی نامور خواتین نے کینسر واک پروگرام میں شرکت کی۔

 

سمیوکتا مینن نے اس موقع پر کہا کہ وہ خواتین میں بریسٹ کینسر کے بارے میں شعور پیدا کرنا چاہتی ہیں، خاص طور پر ان خواتین کے لیے جن کی عمر 40 سال سے زیادہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس عمر کی خواتین کو لازمی طور پر ٹیسٹ کروانے چاہئیں تاکہ بیماری کی ابتدائی تشخیص ممکن ہو سکے۔

 

کینسر سنٹر کے ٹرسٹی بورڈ کے رکن جے ایس آر پرساد نے کہا کہ 1985 سے عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام بریسٹ کینسر سے متعلق شعور بیداری پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ ان پروگرامس کا مقصد عوام میں اس مرض کے بارے میں شعور بیداری پیدا کرنا اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دینا ہے۔یہ بیداری ریلی اور واک پروگرام ان تمام لوگوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے کہ بریسٹ کینسر کے خطرات کو سمجھیں اور اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں۔

 

حالیہ برسوں میں، بریسٹ کینسر کی تحقیق میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ نئی ٹیکنالوجیز، جیسے کہ جنومیکس اور ذاتی نوعیت کی دوائیوں نے اس بیماری کے علاج کے طریقوں کو بہتر بنایا ہے۔ آج کل مختلف قسم کے علاج جیسے کہ کیموتھراپی، ریڈیوتھراپی، اور ہارمونل تھراپی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ریسٹ کینسر کی تاریخ میں طویل سفر طے کیا گیا ہے جہاں پرانے دور کے سادہ علاج سے لے کر جدید طبی تحقیقات تک کی ترقی ہوئی ہے۔

 

یہ ایک ایسی بیماری ہے جس نے بہت سی خواتین کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے مگر شعور بیداری اور تحقیق کی بدولت آج ہم اس بیماری کا بہتر انداز میں مقابلہ کر سکتے ہیں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button