حضرت محبوبِ سبحانی رحہ فقیروں اور غریبوں کے ساتھ تواضع سے پیش آتے،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضرت محبوبِ سبحانی رحہ فقیروں اور غریبوں کے ساتھ تواضع سے پیش آتے،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حیدرآباد یکم اکتوبر(پریس ریلیز) خطیب وامام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے امام الاولیاء، سلطان الاولیاء، محی الدین، غوث الوریٰ حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی عظیم شخصیت اور اخلاقِ حسنہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپؒ نے اپنی سیرت و کردار سے انسانیت کے سامنے کامل نمونہ پیش کیا۔حضرت عبدالقادر جیلانیؒ حسنی و حسینی سادات سے تعلق رکھتے تھے اور نجیب الطرفین سید تھے۔ آپؒ کی علمی و روحانی خدمات کے سبب پوری مسلم دنیا میں آپ کو ’’غوث الاعظم دستگیر‘‘ کا خطاب دیا گیا۔
علم و عرفان، عجز و انکساری، حق گوئی، غریب پروری اور سخاوت آپ کی نمایاں خصوصیات تھیں۔ آپؒ بڑے سے بڑے مرتبے اور مقام کے باوجود فقیروں اور غریبوں کے ساتھ تواضع سے پیش آتے، بڑوں کا احترام اور چھوٹوں پر شفقت فرماتے، ہمیشہ سلام میں پہل کرتے اور مہمانوں کی خدمت کو باعثِ سعادت سمجھتے۔انھوں نے مذید بتلایا کہ حضرت شیخ معمرؒ نے فرمایا: “میں نے حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کے سوا کسی کو اتنا خوش اخلاق، کریم النفس، نرم دل اور وعدوں کا پاس رکھنے والا نہیں پایا۔ باوجود بلند مرتبہ ہونے کے آپؒ ہمیشہ عاجزی و انکساری اختیار کرتے اور کبھی حکام و سلاطین کے در پر نہ جاتے۔مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آخر میں کہا کہ اللہ رب العزت نے اپنے مقرب اور برگزیدہ اولیاء کرام کو اس دنیا میں انسانیت کی ہدایت اور اصلاح کے لیے مبعوث فرمایا تاکہ لوگ گمراہی کے اندھیروں میں بھٹکنے کے بجائے اللہ کے بتائے ہوئے سیدھے راستے پر قائم رہیں۔ تاریخ کے اوراق گواہ ہیں کہ اس روئے زمین پر بے شمار اولیاء اللہ جلوہ گر ہوئے اور سبھی حضرات نے دین اسلام کے پاکیزہ پیغام کو پھیلانے میں اپنی زندگیاں وقف کر دیں۔آپؒ نے ظلم و ستم کے اندھیروں کو چاک کرکے نورِ حق کی ایسی کرن بکھیر دی کہ آج بھی زمانہ آپ کے احسانات کا مقروض ہے۔ حضرت غوث الاعظمؒ کی خدمات امتِ محمدیہ کے لیے ناقابلِ فراموش ہیں اور آپ کی حیاتِ مبارکہ تا قیامت مینارۂ نور بنی رہے گی۔
حضرت غوث الاعظمؒ کی حیات طیبہ آج بھی ہمارے لیے مینارۂ نور ہے اور ان کے اوصافِ حمیدہ کو اختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔



