ملک میں نفرت کے ماحول کے خلاف آواز اٹھانا ضروری: پروفیسر رام پنیانی

مدیرا (ضلع کھمم): مرکز کی بی جے پی حکومت ملک میں نفرت کے ماحول کو فروغ دے رہی ہے اور ہندو راشٹر کی بات کرتے ہوئے اقتدار پر قابض ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف دانشور و پروفیسر ڈاکٹر رام پنیانی نے وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم ایکیہ سنگم تلنگانہ کے زیراہتمام منعقدہ احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے صرف تین نشستوں سے آغاز کرتے ہوئے ملک میں ہندو مسلم اختلافات کو ہوا دی اور اقتدار حاصل کرلیا۔ اب وقت آچکا ہے کہ ملک کے ہر سیکولر شہری کو دستور و آئین کی حفاظت اور نفرت کے خلاف جدوجہد کے لیے آگے آنا ہوگا۔
پروفیسر پنیانی نے زور دے کر کہا کہ ملک کے دستور میں ہندو راشٹر کا کوئی تصور موجود نہیں ہے، بی جے پی اور آر ایس ایس ملک کے آئینی ڈھانچے کو ختم کرنے کی کوشش میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل نہ صرف آئین کے خلاف ہے بلکہ مسلمانوں کے حقوق پر حملہ ہے۔
جلسہ سے مولانا محب اللہ ندوی (رکن پارلیمنٹ، رامپور یوپی) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ملک اور انسانیت کی دشمن بن چکی ہے۔ وقف کی اراضیات اور املاک کو ہڑپنے کی غرض سے یہ کالا قانون لایا گیا ہے، جس کے خلاف ہر محاذ پر احتجاج ناگزیر ہے۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن (جے این یو، دہلی) نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے پرامن ماحول کو مکدر کرنے میں مصروف ہیں۔ ملک کے مسلمان اور دیگر انصاف پسند شہری اس قانون کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت یہ قانون واپس نہیں لیتی۔
اس موقع پر مولانا محمد سعید احمد قاسمی، مفتی جلال الدین قاسمی، مولانا عبدالغنی رشادی، مولانا محمود صاحب، طارق انصاری (چیئرمین اقلیتی کمیشن)، سی پی ایم کے پی سدرشن، اور دیگر قائدین موجود تھے۔
احتجاجی جلسے میں عوام کی بڑی تعداد شریک تھی، نظامت کے فرائض حافظ محمد جواد احمد نے انجام دیے۔ اختتام مولانا عبدالقادر رشادی کی دعا پر ہوا۔