تلنگانہ

حیدرآباد کے رویندرا بھارتی میں یوم اساتذہ تقریب _ ریاستی وزراء محمود علی اور سبیتا اندرا ریڈی کے ہاتھوں ایوارڈس کی تقسیم

حید آباد 5/ستمبر ( اردو لیکس) تلنگانہ حکومت کی جانب سے آج یوم اساتذہ کے موقع پر ریاست کے منتخب اساتذہ کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر  بیسٹ ٹیچر ایوارڈ تقسیم کئے گئے ۔  وزیر داخلہ محمد محمود علی اور وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے رویندرا بھارتی میں منعقدہ یوم اساتذہ تقریب میں شرکت کی۔ اور اساتذہ میں ایوارڈ تقسیم کئے ۔

 

وزیر تعلیم سبیتا اندرا ندرا ریڈی کی صدارت میں منعقدہ یوم اساتذہ تقریب میں شرکت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا میں وہی ممالک ترقی حاصل کرتے ہیں جہاں کی تعلیم معیاری ہو۔جس کسی ملک میں تعلیم کو نظر انداز کیا گیاوہ کافی پست ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ ظاہری طور پر تدریس کرنا آسان کام معلوم ہوتا ہے جبکہ حقیقت میں یہ کام سب سے مشکل ہوتا ہے۔آگے کہا کہ ایک اچھے اور کامیاب مدرس کی پہچان، ان کے طالب علموں کی کامیابی میں پوشیدہ ہوتی ہے۔ وزیر موصوف نے مدرس کو ایک چراغ کے مثل قرار دیا جو خود کو جلاکر اپنے طلباء کو روشنی فراہم کرتا ہے

 

۔انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ محکمہ تعلیم کو کافی اہمیت دیتی ہے۔ اسی لیے حال ہی میں منا اوورو منا بڑی پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت سرکاری اسکولوں میں انفراسٹرکچر فراہم کرنے کے لیے 7,289 کروڑ روپئیےمنظور کئے گئے۔ اس پروگرام کے تحت ریاست بھر کی جملہ 2700 اسکولوں کو جدید تدریسی آلات اور بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔آگےفخریہ طور پر کہا کہ چیف منسٹر کلوا کنٹلا چندر شیکھر راؤ تعلیم کو غیر معمولی اہمیت دیتے ہیں۔کے سی آر نے پچھلے نو سالوں میں شعبہ تعلیم کو خاطر خواہ بجٹ فراہم کیا۔اور سرکاری اسکولوں کو کارپوریٹ سطح کی سہولیات فراہم کیں۔ پچھلے سال سے سینکڑوں طلبہ پرائیوٹ اسکولوں سے نکل کر سرکاری اسکولوں میں داخلہ لے رہے ہیں ۔

 

کیونکہ تلنگانہ کی سرکاری اسکولوں میں پرائیوٹ اسکولوں سے بہتر تعلیم و تربیت فراہم کی جارہی ہے۔ وزیر داخلہ نے اپنی تقریر میں بابائے میزائل، سابق صدر جمہوریہ ہندبھارت رتن ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی مدرس بننا پسند کرتے تھے۔محمد محمود علی نے معلیمین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ فراہم کردہ سہولیات کو استعمال کرتے ہوئے جدید طریقہ تدریس اپنائیں اور اپنے طلبہ کے ساتھ حسن رویہ اختیار کریں تاکہ مستقبل میں طلبہ مہذب سماج کے کردار میں اپنا حصہ ادا کرسکیں۔

 

انہوں نے طلبہ کو سوشل میڈیا کے خرافات سے دور رہنے اور اپنےقیمتی وقت کو مناسب کاموں پر صرف کرنے کی ترغیب دی۔محمد محمود علی نے کہا کہ کے سی آر نے اقلیتوں کے لیے علحدہ طور پر ریسیڈینشیل تعلیمی سوسائیٹی(ٹمریز) کی بنیاد ڈالی جس کے طلبہ ملک بھر میں ٹمریز اورتلنگانہ کا نام روشن کررہے ہیں۔ ٹمریز کے طلبہ انجنیرنگ، میڈیسن کے علاوہ ڈیفنس اور پائیلٹ کے شعبوں میں بھی اپنا مقام حاصل کرچکے ہیں ۔انہوں نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپنے 48 سالہ دور حکومت میں کانگریس نے تلنگانہ کی ترقی کے لیے کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔ کانگریس کے 48 سالہ دور حکومت کے مقابل ٹی آر ایس (موجودہ بی آر ایس) کا ساڑھے نو سالہ دور حکومت بھاری ہے۔کیونکہ اس مختصر سے عرصہ میں وزیر اعلیٰ کے سی آر نے تلنگانہ کو مجموعی ترقی دلائی ہے ، جس کی مثال ملک بھر میں کہیں نہیں ملتی

 

۔وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اپنے خطاب میں حکومت تلنگانہ کی اسکیمات پری میٹرک و پوسٹ میٹرک اسکالرشپ، چیف منسٹر اوور سیز اسکالرشپ،آسرا پنشن، مفت پینے کا پانی،چوبیس گھنٹے معیاری بجلی ، وضائف، کے سی آر کٹ،رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ، دلت بندھو ، صد فیصد سبسیڈی اسکیم،کے علاوہ دیگر اسکیمات کا تفصیلی ذکر کیا۔ یوم اساتذہ اجلاس میں ریاست بھر سے منتخب بہترین اساتذہ کو ریاستی سطح کا بیسٹ ٹیچر ایوارڈعطا کیا گیا۔اس تقریب میں اراکین کونسل محترمہ وانی دیوی، اے وی این ریڈی، رگھوتم ریڈی،صدورنشین سری دھر،سری دھر ریڈی، ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن محترمہ سری دیواسینا، پروفیسر لمبادری، نوین متّل اور دیگر شریک تھے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button