نیشنل

”منی پور جل رہا ہے اور وزیر اعظم جوکس سنارہے ہیں ہنس رہے ہیں”راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں مودی پر کی جم کر تنقید۔ ویڈیو دیکھیں

نئی دہلی: پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس شدید ہنگامہ آرائی کے درمیان ختم ہوگیا جس کے بعد اب کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی پر شدید تنقید کی۔ پریس کانفرنس میں راہل گاندھی کے ساتھ ادھیر رنجن چودھری اور ملکارجن کھرگے بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم نے منی پور پر صرف دو منٹ کی بات کی، پارلیمنٹ کی رکنیت کی بحالی کے بعد راہل گاندھی کی یہ پہلی پریس کانفرنس ہے۔

 

 

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ 19 سال کے تجربے میں میں نے منی پور میں جو کچھ دیکھا اور سنا ہے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ میں نے پارلیمنٹ میں کہا منی پور میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے بھارت ماتا کا قتل کیا بھارت کو تباہ کیا۔ یہ خالی الفاظ نہیں ہیں منی پور میں جب ہم نے میتی کے علاقے کا دورہ کیا تو ہمیں واضح طور پر کہا گیا کہ اگر ہمارے سیکورٹی دستے میں کوئی کوکی قبیلہ کا شخص ہے تو اسے یہاں نہ لایا جائے کیونکہ وہ اس شخص کو مار ڈالیں گے۔ جب ہم کوکی طبقہ کے علاقے میں گئے تو ہمیں بتایا گیا کہ اگر ہم کسی مئیتی کے لوگوں کو لے کر آئے تو وہ انہیں گولی مار دیں گے۔

 

 

راہول نے کہا کہ ہندوستانی فوج اس ڈرامے کو 2 دن میں روک سکتی ہے لیکن وزیر اعظم منی پور کو جلانا چاہتے ہیں اور آگ بجھانا نہیں چاہتے۔ منی پور تشدد پر کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ کل پارلیمنٹ میں پی ایم مودی نے تقریباً 2 گھنٹے 13 منٹ تک بات کی آخر میں انہوں نے منی پور پرصرف 2 منٹ تک بات کی۔ منی پور مہینوں سے جل رہا ہے، لوگ مارے جا رہے ہیں، عصمت دری ہو رہی ہے لیکن وزیر اعظم ہنس رہے تھے، لطیفے سنا رہے تھے یہ ان کے موافق نہیں ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ جب کوئی وزیر اعظم بن جاتا ہے تو وہ سیاست دان نہیں رہتا۔

 

 

راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم کم از کم منی پور جا سکتے تھے، برادریوں سے بات کرتے اور کہہ سکتے تھے کہ میں آپ کا وزیر اعظم ہوں چلو بات شروع کرتے ہیں لیکن مجھے ان کا ایسا کوئی ارادہ نظر نہیں آ رہا ہے۔ سوال یہ نہیں ہے کہ کیا پی ایم مودی 2024 میں پی ایم بنیں گے سوال منی پور کا ہے جہاں بچوں اور لوگوں کو مارا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ جب کوئی وزیر اعظم بن جاتا ہے تو وہ سیاست دان نہیں رہتا۔ وہ ملک کی آواز کا نمائندہ بن جاتا ہے۔

 

 

سیاست کو ایک طرف رکھنا چاہئے اور پی ایم مودی کو ایک معمولی سیاست دان کے طور پر نہیں بلکہ وزیر اعظم کے طور پر بات کرنی چاہئے۔ اپنے پیچھے ہندوستانی عوام کے وزن کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔ پی ایم کو سمجھ نہیں آرہا کہ وہ اصل میں کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button