بزنس

ہندوستان میں 500 اور 1000 روپے کے کرنسی نوٹ کو منسوخ ہوکر 7 سال مکمل

حیدرآباد _ 8 نومبر ( اردو لیکس) ہندوستان میں 500 اور 1000 روپے کے بڑی کرنسی نوٹ منسوخ ہوکر آج 7 سال مکمل ہوگئے ہیں آج ہی کے دن 8 نومبر 2016 کو نریندر مودی حکومت نے اچانک بڑے کرنسی نوٹ کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا حکومت کا دعوی ہے کہ اس نے معیشت کو زیادہ سے زیادہ مستحکم بنانے میں مدد کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ کالے دھن کو روکنے اور نقد پر انحصار کم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

7 سال قبل 8 نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے 1,000 اور 500 روپے کے پرانے نوٹوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس بے مثال فیصلے کا ایک اہم مقصد ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینا اور کالے دھن کو روکنے کے علاوہ دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کو ختم کرنا تھا۔

واضح رہے کہ 8 نومبر 2016 کو رات 8 بجے وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد پورے ملک میں افرا تفری مچ گئی تھی۔ کئی مہینوں تک ملکی باشندوں کو بینکوں کی لائن میں لگ کر اپنے نوٹ تبدیل کرنے پڑے تھے۔ اس دوران خود کے پیسے نکالنے کے لیے بھی اے ٹی ایم کی طویل قطاروں سے گزرنا پڑا تھا۔ اس دوران کئی لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔

 

نوٹ بندی کے فوراً بعد ملک بھر سے سامنے آئی بدحالی کی تصویر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پی ایم مودی نے اس وقت ملک کے لوگوں سے صرف 50 دن کا وقت مانگا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ 50 دن کے بعد اس مسئلہ سے نجات مل جائے گی۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر 50 دن کے اندر اس مسئلہ سے نجات نہیں ملی تو آپ جہاں چوراہے پر بلاؤ گے میں آنے کو تیار ہوں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج تک مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکلا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button