خاتون مریضہ کو غلط بلڈ گروپ کا خون چڑھادیا گیا۔ تلنگانہ کے ورنگل ایم جی ایم ہاسپٹل میں واقعہ

ورنگل: ریاست تلنگانہ کے ایم جی ایم ہاسپٹل ورنگل میں ایک مریضہ کو درست گروپ کے بجائے دوسرا بلڈ گروپ چڑھانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہنمکنڈہ ضلع قاضی پیٹ منڈل کے یودھیا پورہ کی رہائشی جیوتی (34)
سال کو بخار اور سانس کی تکالیف کے باعث 16 ستمبر کو ایم جی ایم اسپتال میں شریک کروایا گیا۔ معائنے کے دوران ڈاکٹروں نے بتایا کہ مریضہ کے جسم میں خون کی شدید کمی ہے۔ 17 ستمبر کو اسپتال انتظامیہ نے ان کا سیمپل بلڈ
بینک بھیجا جہاں ٹیکنیشینز نے جیوتی کا بلڈ گروپ بی پازیٹیو قرار دیا۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر جونیئر ڈاکٹروں نے بی پازیٹیو خون چڑھایا۔ مریضہ نے بارہا کہا کہ ان کا بلڈ گروپ او پازیٹیو ہے لیکن وارڈ اسٹاف نے ان کی بات کو نظرانداز کردیا۔ 18
ستمبر کو انہیں مزید ایک پیکٹ خون چڑھایا گیا جس کے بعد مریضہ کو پیٹ میں درد اور اسہال کی شکایت شروع ہوگئی۔ 19ستمبر کو جب ایک اور پیکٹ خون چڑھانے کی تیاری تھی تو وارڈ اسٹاف کو شبہ ہوا اور دوبارہ سیمپل بلڈ بینک بھیجا۔
اس بار ٹیکنیشینز نے واضح کیا کہ جیوتی کا اصل بلڈ گروپ او پازیٹیو ہے۔ اس پر ڈاکٹروں نے فوری طور پر نقصانات کو کم کرنے کے اقدامات کیے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غلط بلڈ گروپ چڑھانے سے مریض کو اندرونی خون بہنے کا خطرہ رہتا
ہے خارش، انفیکشن اور دیگر مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں جبکہ بعض صورتوں میں تین ماہ بعد بھی پیچیدگیاں ظاہر ہوسکتی ہیں۔ایم جی ایم اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کمار کِشور نے اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے
انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں پیتھالوجی، جنرل میڈیسن اور بلڈ بینک کے ماہر ڈاکٹروں کو شامل کیا گیا ہے۔ مریضہ کی صحت فی الحال مستحکم ہے۔”