نیشنل

ووٹ ڈالنے کیلئے آنے والی خواتین کی برقعہ ہٹا کر چکنگ نہیں کی جائے۔الیکشن کمیشن کو سماج وادی پارٹی کا مکتوب

File photo

نئی دہلی: مہاراشٹرا، جھارکھنڈ کے علاوہ ملک کی بعض ریاستوں بشمول اترپردیش میں ضمنی انتخابات کیلئے کل پولنگ ہونے والی ہے۔ اس ضمن میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے، جس میں اس نے بعض خاص امور پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

 

سماج وادی پارٹی نے اپنے مکتوب میں یہ درخواست کی ہے کہ ضمنی انتخابات کے دوران خواتین ووٹرس کی شناخت اور چیکنگ میں کوئی بھی ایسی کارروائی نہ کی جائے جو ان کی عزت نفس کو مجروح کرے۔ خاص طور پر ایس پی نے مسلم خواتین کے حوالے سے ایک خاص نکتہ اٹھایا ہے۔ پارٹی نے الیکشن کمیشن سے یہ درخواست کی ہے کہ اگر خواتین برقعہ پہن کر ووٹ ڈالنے آئیں تو ان کا برقعہ ہٹا کر ان کی چیکنگ نہ کی جائے۔

 

ایس پی کا کہنا ہے کہ مسلم خواتین برقعہ ہٹانے کے حوالے سے شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا ہوتی ہیں، اور ان کے لیے یہ ایک ناخوشگوار اور اذیت ناک تجربہ بن جاتا ہے۔ اس دباؤ کی وجہ سے کئی خواتین ووٹ ڈالنے سے کتراتی ہیں یا انہیں انتخابی عمل میں حصہ لینے سے گریز کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے ایس پی نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے خصوصی احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں، اور پولیس کو ووٹر کی شناختی کارڈ کی جانچ کرنے کا اختیار نہ دیا جائے۔

 

اس مکتوب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسلم خواتین کے لیے برقعہ ہٹانے کے مطالبات کے حوالے سے ہمیشہ ایک غیر ضروری تنازعہ پیدا کیا جاتا ہے، جو ان کی سیاسی اور انتخابی شرکت کو متاثر کرتا ہے۔ ایس پی نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ کسی بھی خاتون ووٹر کو اس وجہ سے ووٹ ڈالنے سے روکا نہیں جانا چاہیے کہ وہ برقعہ پہن کر پولنگ بوتھ پہنچتی ہے۔

 

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مختلف مواقع پر برقعہ پوش خواتین ووٹروں کی شناخت اور جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ خاص طور پر دہلی میں ہونے والے حالیہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی کی دہلی یونٹ نے اسی نوعیت کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی کے ایک نمائندہ وفد نے دہلی کے چیف الیکٹورل افسر کے سامنے ایک یادداشت پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انتخابی دن جو بھی برقعہ یا ماسک پہن کر ووٹنگ کے لیے آئیں، ان کی شناخت کی مکمل جانچ کی جائے اور اس کے بعد ہی انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔

 

اس سلسلے میں بی جے پی نے یہ تجویز بھی دی تھی کہ خواتین افسران یا خواتین پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں ہی یہ چیکنگ کی جائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button